پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے امریکی صدر ٹرمپ کی جنوبی ایشیا سے متعلق پالیسی خطاب پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکی غلامی سے نکلنے کا سنہری موقع ہاتھ آیا ہے۔ حکمران بزدلی کے بجائے جرأت کا مظاہرہ کریں اور امریکی امداد کو امریکا کے منہ پر دے ماریں۔ ہمیں غربت قبول ہے، غلامی قبول نہیں۔ وقت آگیا ہے کہ امریکا کے ڈو مور کے جواب میں نومور کہا جائے۔ سلالہ چیک پوسٹ اور ایبٹ آباد آپریشن پر امریکا کو سخت جواب دیا جاتا تو یہ نوبت نہ آتی۔ امریکی امداد نے پاکستان کو معاشی طور پر اپاہج اور سیاسی طور پر غلام بنا دیا ہے۔ سابق جرنیل اور موجودہ حکمرانوں کے امریکا سے اتحاد نے پاکستان کی سا لمیت کو خطرے میں ڈالا۔ امریکا کی جنگ میں ہمارے فوجی، پولیس اور سویلین شہید ہوئے لیکن ہماری قربانیوں کی کوئی قدر نہیں۔ امریکا بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ خطے کے امن کے لیے نقصان دہ ہے۔
بھارت کی خوشنودی کے لیے امریکا نے کشمیر کی جدوجہد آزادی کی تحریک کو دہشت گردی کا نام دیا، حالانکہ سب سے بڑا دہشت گرد خود امریکا ہے۔ جماعت اسلامی امریکی خطرے کے مقابلے میں پوری قوم کو متحد کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کی صوبائی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے جنرل سیکرٹری عبدالواسع، نائب امرا مولانا محمد اسماعیل، ڈاکٹر محمد اقبال خلیل، مولانا اسداللہ، صاحبزادہ ہارون الرشید اور نورالحق سمیت دیگر ذمے داران نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب میں امیر صوبہ نے امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ بیان پر غم و غصے کا اظہار کیا اور اس کی شدید مذمت کی۔
مشتاق احمد خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ امریکا کی وجہ سے پاکستان بدامنی اور دہشت گردی کا شکار ہے، پاکستان میں خودکش حملے اور افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات امریکا کی وجہ سے ہورہے ہیں لیکن ٹرمپ کا گلہ پاکستان سے ہے۔ ٹرمپ نے پاکستان پر ڈھکے چھپے الفاظ میں حملے کی دھمکی دی ہے لیکن ہم انہیں خبردار کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستان پر حملے کا تصور بھی نہ کریں۔ امریکا پچھلے ڈیڑھ عشرے سے افغانستان کے پہاڑوں سے سر ٹکرا رہا ہے لیکن اسے ابھی تک کامیابی نہیں ملی، پاکستان نے دہشت گردوں کو پناہ نہیں دی، امریکا دہشت گردوں کا سرخیل اور پشتی بان ہے۔ پاکستان نے 70 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی اس لیے نہیں دی کہ امریکا کا صدر ہمیں دھمکیاں دے گا اور دنیا ہماری قربانیوں کو فراموش کردے گی۔ امریکا اور اس کے یاروں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دیں گے۔
پاکستان مجاہدین کی سرزمین ہے، امریکا کے لیے تر نوالہ نہیں لوہے کے چنے ثابت ہوگا۔ وفاقی حکومت امریکی صدر کے خطاب کے جواب میں دو ٹوک مؤقف اپنائے اور ان کی دھمکیوں سے مرعوب ہونے کے بجائے امریکا کو سخت جواب دے۔