خالد لطیف ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ پہنچ گئے، شاہ زیب کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

163

لاہور (جسارت نیوز)معطل کرکٹر خالد لطیف نے اسپاٹ فکسنگ کیس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔ خالد لطیف نے اسپاٹ فکسنگ ٹربیونل کو بھی تحریری دلائل جمع کروا دیے ہیں۔خالد لطیف کے وکیل بدر عالم نے جواب میں کہا ہے کہ ٹربیونل نے پی سی بی کے گواہان سے جرح کا موقع نہیں دیا۔ خالد لطیف کے وکیل بدر عالم نے لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی ہے۔ بدر عالم نے اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی ہے جس میں ایک بار پھر پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ اور ٹربیونل کی کارروائیوں کو چیلنج کیا گیا ہے۔دوسری طرف پاکستان سپر لیگ ٹو میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایونٹ کے اگلے ہی روز شرجیل خان کو ہر قسم کی کرکٹ سے معطل کرکے وطن واپس بھیج دیا تھا۔ 18 فروری کو شرجیل خان کو پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کی 5 شقوں کی خلاف ورزی کرنے پر چارج شیٹ تھما دی گئی تھی۔24مارچ کو شرجیل خان نے 3 رکنی کے رو برو ابتدائی اور پھر 29 اگست کو حتمی تحریری دلائل جمع کروائے۔



ذرائع کے مطابق شرجیل خان کیس کا فیصلہ 26 سے 30 اگست کے درمیان متوقع ہے۔ ادھر پی سی بی نے شرجیل خان پر تاحیات پابندی لگانے کی سفارش کررکھی ہے۔تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ معطل کرکٹر پر سزا اور معطلی مجموعی طور پر 5 سال لگانے کی پابندی لگانے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ نے میچ فکسنگ کے الزام میں معطل کرکٹر شاہ زیب حسن کو مشروط طور پر ایک مرتبہ پھر بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دے دی۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت کے رو برو شاہ زیب کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ میچ فکسنگ کیس ٹربیونل میں زیر سماعت ہونے کے باوجود پی سی بی کی ایما پر وزارت داخلہ نے شاہ زیب کا نام غیر قانونی طور پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کردیا ہے۔انہوں نے استدعا کی کہ شاہ زیب کو اپنے اہل خانہ سے ملنے کے لیے انگلینڈ جانے کی اجازت دیتے ہوئے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام خارج کرنے کا حکم دیا جائے۔



ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب عثمان انور نے عدالت کو بتایا کہ پی سی بی کی درخواست پر کرکٹرز کے خلاف تحقیقات کیں۔کرکٹر شاہ زیب واپسی کی گارنٹی دے تو ایک مرتبہ اجازت دی جا سکتی ہے۔پی سی بی کے وکیل نے کہا کہ شاہ زیب کے خلاف 5 ستمبر سے ٹربیونل بھی کارروائی شروع کر رہا ہے۔ ان کی ٹربیونل میں شمولیت قانونی تقاضا ہے۔ عدالت نے کرکٹر کی رضامندی سے بیرون ملک جانے کی مدت طے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی