عدالت عظمیٰ پاناماکیس کے دیگر 436افراد کے خلاف بھی جے آئی ٹی یا کمیشن بنائے‘ سراج الحق

242
لاہور: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق منصورہ میں پریس کانفرنس کررہے ہیں

لاہور (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے عدالت عظمیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ پاناما لیکس میں دیگر 436افراد کے خلاف بھی نواز شریف کی طرز پر جے آئی ٹی یا کمیشن بنا کر انہیں احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیاجائے اورا ن سے لوٹی گئی قومی دولت واپس لی جائے۔جماعت اسلامی نے سینئر قانونی ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی ہے جو پاناما کیس ،آف شور کمپنیوں کے مالکوں اور اربوں کھربوں کے قرضے ہڑپ کرنے والوں کے احتساب کے لیے عدالت عظمیٰ سے رجوع کرے گی۔ملک سے کرپشن کے ناسور کو جڑسے کاٹنے کے لیے قوم نے اپنی عدالت عظمیٰ پر اعتماد کیا اب عدالت عظمیٰ کا فرض ہے کہ وہ قوم کے اعتماد پر پورا اترے اور لیٹروں کو احتساب کے شکنجے میں لایا جائے۔سیاسی قبضہ گروپ آئین سے 62،63نکالنا چاہتا ہے۔حقیقی جمہوریت اور ملکی استحکام کے لیے عوامی عہدوں اور اسمبلیوں کو بددیانت اور خائن لوگوں سے بچانا ہوگا۔ ایک اسلامی و جمہوری اور ایٹمی قوت کے حامل ملک کاوزیراعظم کوئی چور اچکا نہیں بن سکتا۔



ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ماہرین قانون کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جسٹس ریٹائرڈ محی الدین ملک،جسٹس ریٹائرڈ عبدالرحمن انصاری،اسداللہ بھٹو ایڈووکیٹ، قیصرامام ایڈووکیٹ،پروفیسر ابراہیم ایڈووکیٹ،میاں محمد اسلم اور امیر العظیم بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم تمام لیٹروں کا احتساب اور لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی چاہتی ہے۔نواز شریف کی نااہلی کے بعد ہماری عدالت عظمیٰ سے اپیل ہے کہ وہ ملک و قوم کو لوٹنے والوں کے خلاف اسی سرعت کے ساتھ کارروائی کرے جس انداز میں نواز شریف کے خلاف کیس چلایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی کسی فر دیا خاندان سے نہیں کرپشن سے لڑائی ہے اور ہم ملک سے کرپشن کے کیسز کے خاتمے تک یہ جنگ جاری رکھیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ قومی اداروں کو مزید تباہی سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ کرپشن کی اس بیماری کا جلد سے جلد علاج ہو ۔



انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کے درمیان کرپشن کے خاتمے کے لیے ہونے والے ڈائیلاگ کا خیر مقدم کریں گے لیکن اگر یہ ڈائیلاگ کرپشن اور کرپٹ سسٹم کو بچانے کے لیے ہوئے تو قوم انہیں قبول نہیں کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کے ہر آئین میں حکمران کے لیے صادق اور امین ہونا لازمی شرط ہے ورنہ ہر چور لٹیرا اور ایرا غیرا اقتدار کے ایوانوں میں آ بیٹھے گا اور اس کا راستہ روکنا ممکن نہیں رہے گا ۔ انہوں نے کہاکہ آئین سے صادق اور امین کی شرط نکالنا مسلمہ بین الاقوامی اصولوں کے خلاف اور کرپشن کا دروازہ کھولنے کے مترادف ہے۔ 62،63 کو آئین سے نکالنے کے بجائے اسے حکومتی منصب کے ساتھ ساتھ سرکاری عہدوں کے لیے بھی لازمی قرار دیا جائے اور اسے جرنیلوں ، ججوں اور بیوروکریٹس پر بھی لاگو کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ چین میں کرپشن کی سزا موت ہے اور اسے تخریب کاری سمجھا جاتاہے جبکہ ہمارے ہاں اسے آئین سے نکال کر کرپشن کی کھڑکی نہیں گیٹ کھولنے کی شرمناک سازش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان تحریک کا آغاز کیا تھا ، اور ہم ہی ان شاء اللہ اس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔



جماعت اسلامی 12 ستمبر کو لاہور سے اسلام آ باد تک احتساب مارچ کرے گی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ نیب اب تک اپنے فرائض کی ادائیگی میں ناکام رہاہے جس کی سب سے بڑی وجہ نیب کا جانبدار ہونا ہے ۔ اب تک حکمران اپنی کرپشن کو تحفظ دینے کے لیے نیب کے چیئرمین کے لیے اپنے من پسند افراد کا تقرر کرتے آئے ہیں ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ نیب کے چیئرمین کے تقرر کا اختیار وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے واپس لے کر چیف جسٹس آف پاکستان کی نگرانی میں اسلام آباداور چاروں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان پر مشتمل کمیٹی کرے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں کرپشن اور گڈ گورننس 2 بڑے مسئلے ہیں ۔ حکمرانوں نے کرپشن کے جو سومنات تعمیر کیے ہیں ، ان کو گرانے کے لیے قوم کو باہر نکلناہوگا۔ سینیٹر سراج الحق نے ٹرمپ کی پاکستان کو دھمکیوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ٹرمپ کی پاکستان کے حوالے سے پالیسی متعصبانہ ہے ۔ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پوری قوم اس کو مسترد کرتی ہے ۔



پاکستان نے خطے سے بدامنی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے 65 ہزار شہدا کا خون پیش کیاہے ان شہیدوں کی قربانیوں سے پاکستان میں امن قائم ہوا ہے جبکہ امریکا بدامنی اور دہشت گردی کا کھیل دوبارہ شروع کرناچاہتاہے تاکہ اس کے اسلحے کے کارخانے چلتے رہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکا کی طرف سے سید صلاح الدین اور حزب المجاہدین کو دہشت گرد قرار دینا ہماری وزارت خارجہ کی 100 فیصد ناکامی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ امریکا سے ڈرنے اور اس کے آگے جھکنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ امریکا کے ڈالروں کو اس کے منہ پر مارا جائے اور امریکا کے مفاد کے بجائے پاکستان کے مفادات میں اپنی پالیسیاں بنائی جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ امریکا نے عالم اسلام پر جنگ مسلط کر رکھی ہے اور ٹرمپ کی پالیسیاں یورپ اور امریکا کے اسلحہ ڈیلر اور اسلحہ ساز کمپنیاں بناتی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ امریکا کو پاکستان میں دہشت گردی کرنے والا بھارتی تخریب کار کلبھوشن یادیو نظر نہیں آتا ۔ ایک دوسرے سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہاکہ پرویزمشرف میں اگر اخلاقی جرأت ہے تو وہ پاکستان آ کر عدالتوں کا سامنا کریں ۔ پہلے خود کو کلیئر کریں اور بعد میں قوم کو مشورہ دیں ۔ انہوں نے کہاکہ زرداری کو کرپشن کا ساتھ نہ دینے کے موقف پر ڈٹ جانا چاہیے ۔