حج کا مختصر و آسان طریقہ

1214

محمد نجیب قاسمی
تلبیہ: لَبَّیک، اَللّٰھمَّ لَبَّیک، لَبَّیکَ لَا شَرِیکَ لَکَ لَبَّیک، اِنَّ الحَمدَ وَالنِّعمت لَکَ وَالمْلک لَاشَریکَ لَک
حج کی تین قسمیں ہیں: (1) تمتع ( 2) قران (3) افراد، ان اقسام میں سے جو بھی قسم چاہیں اختیار کریں، البتہ میقات کے اندر رہنے والے لوگ حج افراد کریں۔
حج تمتع: میقات سے صرف عمرے کا احرام باندھیں، عمرے کا طواف اور سعی کریں۔ بال منڈواکر یا کٹواکر احرام اتاردیں۔ 7 یا 8 ذوالحجہ کو حج کا احرام باندھیں، 8 ذوالحجہ کو تلبیہ پڑھتے ہوئے منی جاکر وہ اعمال کریں جو حج کے چھ ایام میں مذکور ہیں۔
حج قران: میقات سے حج اور عمرے کا ایک ساتھ احرام باندھیں، عمرے کا طواف اور سعی کریں، احرام ہی کی حالت میں رہیں، ممنوعات احرام سے بچتے رہیں، 8 ذوالحجہ کو تلبیہ پڑھتے ہوئے منی جاکر وہ اعمال کریں جو حج کے چھ ایام میں مذکور ہیں۔
حج افراد: میقات سے صرف حج کا احرام باندھیں، طواف قدوم (سنت) کریں، احرام ہی کی حالت میں رہیں، ممنوعا ت احرام سے بچتے رہیں۔ 8 ذوالحجہ کو تلبیہ پڑھتے ہوئے منی چلے جائیں اور وہ اعمال کریں جو حج کے چھ ایام میں مذکور ہیں۔
حج کے چھ ایام:
حج کا پہلا دن: 8 ذوالحجہ: آج منی میں قیام کرکے ظہر، عصر، مغرب، عشا اور 9 ذوالحجہ کی نماز فجر ادا کریں۔ منی میں یہ پانچوں نمازیں ادا کرنا اور آج کی رات منی میں گزارنا سنت ہے۔ لہذا اگر کسی وجہ سے منی پہنچنے میں کچھ تاخیر ہوجائے یا منی نہ پہنچ سکیں تو کوئی دم وغیرہ لازم نہیں، لیکن قصداً ایسا نہ کریں۔
حج کا دوسرا دن: 9 ذوالحجہ: آج صبح تلبیہ پڑھتے ہوئے منی سے عرفات کے لیے روانہ ہوجائیں۔ عرفات پہنچ کر ظہر اور عصر کی نمازیں وہاں ادا کریں۔ غروب آفتاب تک قبلہ رخ کھڑے ہوکر خوب دعائیں کریں۔ غروب آفتاب کے بعد تلبیہ پڑھتے ہوئے عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوجائیں۔ مزدلفہ پہنچ کر مغرب اور عشا کی نمازیں عشا کے وقت میں ادا کریں۔ رات مزدلفہ میں گزاریں، البتہ خواتین اور معذور لوگ آدھی رات کے بعد مزدلفہ سے منی جاسکتے ہیں۔
حج کا تیسرا دن: 10 ذوالحجہ: مزدلفہ میں نماز فجر ادا کرکے دعائیں کریں۔ طلوع آفتاب سے قبل منی کے لیے روانہ ہوجائیں۔ کنکریاں بھی اٹھالیں۔ منی پہنچ کر بڑے اور آخری جمرہ پر 7 کنکریاں ماریں۔ تلبیہ پڑھنا بند کردیں۔ قربانی کریں۔ بال منڈوائیں یا کٹوائیں۔ احرام اتاردیں۔ طواف زیارت یعنی حج کا طواف اور حج کی سعی کریں۔ (قربانی، بال کٹوانے، طواف زیارت اور حج کی سعی کو 12 ذی االحجہ کی مغرب تک مؤخر کرسکتے ہیں)۔
حج کا چوتھا اور پانچواں دن: 11 اور 12 ذوالحجہ: منی میں قیام کرکے تینوں جمرات پر زوال کے بعد سات سات کنکریاں ماریں۔ قربانی، طواف زیارت اور حج کی سعی 10 ذوالحجہ کو نہیں کرسکے تو 11 یا 12 ذوالحجہ کو بھی دن ورات میں کسی وقت کر سکتے ہیں۔ 12 ذوالحجہ کو کنکریاں مارنے کے بعد منی سے جاسکتے ہیں۔
حج کا چھٹا دن: 13 ذوالحجہ: اگر آپ 12 ذوالحجہ کو منی سے روانہ نہیں ہوئے تو تینوں جمرات پر زوال کے بعدکنکریاں ماریں۔
حج کے فرائض، واجبات وممنوعات احرام
حج کے فرائض: احرام۔ وقوف عرفہ۔ طواف زیارت کرنا۔ بعض علما نے سعی کو بھی حج کے فرائض میں شمار کیا ہے۔
حج کے واجبات: میقات سے احرام کے بغیر نہ گزرنا۔ عرفہ کے دن غروب آفتاب تک میدان عرفات میں رہنا۔ مزدلفہ میں وقوف کرنا۔ جمرات کو کنکریاں مارنا۔ قربانی کرنا (حج افراد میں واجب نہیں)۔ سر کے بال منڈوانا یا کٹوانا۔ سعی کرنا۔ طواف وداع کرنا۔ حج کے فرائض میں سے اگر کوئی ایک فرض چھوٹ جائے تو حج صحیح نہیں ہوگا جس کی تلافی دم سے بھی ممکن نہیں۔ اگر واجبات میں سے کوئی ایک واجب چھوٹ جائے تو حج صحیح ہوجائے گا مگر جزا لازم ہوگی۔
ممنوعات احرام: خوشبو استعمال کرنا۔ ناخن کاٹنا۔ جسم سے بال دور کرنا۔ میاں بیوی والے خاص تعلقات۔ چہرہ کا ڈھانکنا۔ سلے ہوئے کپڑے پہننا (صرف مردوں کے لیے)۔ سر کو ڈھانکنا (صرف مردوں کے لیے)۔ میقات سے باہر رہنے والے حضرات واپسی کے وقت طواف وداع ضرور کریں۔