سیاسی جماعتوں نے مردم شماری کے نتائج پر تحفظات کا اظہار کردیا

532

اسلام آباد (نمائندہ جسارت)مردم شماری 2017ء کے ابتدائی اعداد و شمار سامنے آتے ہی مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہارکیا گیا ہے۔2 دہائیوں کے بعد ہونے والی مردم شماری کے نتائج پر پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم اور پاک سرزمین پارٹی نے اپنے تحفظات کا اظہار کردیاہے‘ مرد حضرات کی تعداد خواتین کے مقابلے میں زیادہ ہونا اور خیبر پختونخوا میں آبادی کا 3 کروڑ 5 لاکھ سے تجاوز کرنا حیرت انگیز ہے۔ ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ نتائج پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ مردم شماری کے نتائج ایسے ہیں جن پر یقین ہی نہیں کیا جاسکتا‘ سندھ کی52 فیصد آبادی شہروں میں کیسے ہوسکتی ہے؟



یہ ناممکن ہے‘ سب سے زیادہ لوگ پنجاب میں شہروں میں منتقل ہوئے‘ اسلام آباد شہر کی آبادی کا بھی کم رفتار میں بڑھنا ناقابل یقین ہے۔ ایم کیو ایم کے سینیٹر طاہرمشہدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر لکھا کہ سندھ کے غلط اعداد و شمارجاری کیے گئے ہیں جن کے نہایت منفی اثرات ہوں گے‘ مخصوص نشستوں پر منتخب ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی ثمن جعفری نے ٹوئٹر پر کہا کہ ہمارے تحفظات سے متعلق درخواست عدالت میں ہے‘ مزید فورمز پر بھی آواز اٹھائیں گے۔ سربراہ پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال نے بھی مردم شماری کے اعداد وشمارمسترد کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ نتائج مشتبہ ہیں‘ جلد پریس کانفرنس میں حقائق سے آگاہ کریں گے۔