گائے کا مسئلہ

417

دنیا میں جتنے بھی مذاہب ہیں سب قابل احترام اور مذہبی کتابیں ہیں وہ قابل احترام ہیں۔ کسی بھی مذہبی شخصیت کی توہین نہیں کی جاسکتی۔ ہر مذہب کو مکمل آزادی ہے وہ اپنی عبادت گاہ تعمیر کرے اور عبادت کرے۔ ہر مذہب میں بعض باتیں منع ہوتی ہیں بے شک وہ ان سے دور رہے۔ گوشت کے معاملہ میں جو گوشت کھایا جاتا ہے وہ بکرا، گائے، اونٹ، خنزیر، مرغی، بطخ وغیرہ ہیں۔ ہر مذہب کو مکمل آزادی ہے کہ جو گوشت جائز ہے وہ کھائے اور جو منع ہے وہ نہ کھائے۔ لیکن آپ یہ دوسروں پر مسلط نہیں کرسکتے کہ جو گوشت ہم نہیں کھارہے ہیں آپ نہ کھائیں۔ یہ بین الاقوامی قانون ہے کہ ہر مذہب کھانے پینے کا آزاد ہے۔
بھارت میں جس مذہب اور طبقہ کے پاس گائے کا گوشت حرام ہے وہ بے شک نہ کھائے۔ اگر وہ کوئی چیز نہیں کھا سکتے تو وہ دوسروں پر مسلط نہیں کرسکتے۔ بھارت کے ذمے دار افراد قوم کی رہنمائی کریں کہ جو گائے کا گوشت نہیں کھانا چاہتا وہ نہ کھائے اور جو کھانا چاہتے ہیں وہ اطمینان سے کھاسکتے ہیں۔ دنیا کے تمام ممالک میں اپنے عقیدے کے مطابق گوشت کھانا جائز ہے، یہ بین الاقوامی قانون ہے، اقوام متحدہ کو چاہیے کہ بھارت کے ذمے دار افراد کی اس سلسلے میں رہنمائی کرے، گائے کے گوشت کو دوسروں کے لیے ممنوع نہیں قرار دیا جاسکتا۔
ڈاکٹر سلیم الدین