ہفتے کے روز بینک برانچیں محدود تعداد میں کھلتی ہیں، اُس پر مزید یہ کہ پبلک ڈیلنگ ہاف ڈے تک ہوتی ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ ہفتے کے روز بینک برانچیں کی اکثریت یوٹیلیٹی بلز وصول نہیں کرتے۔ 19 اگست کو راقم الحروف اپنے بھتیجے کی فیس سلپ اور پانی کا بل لے کر حبیب بینک پلازہ میں جمع کروانے کی غرض سے گیا تو فیس تو جمع کرلی گئی لیکن پانی کا بل جمع نہیں کیا گیا، میں نے پانی کا بل نہ لینے کی وجہ پوچھی تو مجھے کہا گیا کہ ہفتے کے روز بل جمع نہیں کیے جاتے۔ یوٹیلیٹی بلز جمع کروانے والوں سے بینک والے اکثر ہتک آمیز سلوک روا رکھتے ہیں، ان کو ٹہلانے کے لیے کبھی کہا جاتا ہے کہ آدمی نہیں آیا ہے، کبھی کہا جاتا ہے کہ سسٹم کام نہیں کررہا ہے، اور اب ہفتے کے روز بل جمع کروانا مشکل کیا جارہا ہے۔ میں گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے مودبانہ التماس کروں گا کہ بینک برانچیں کی جانب سے یوٹیلیٹی بلز جمع کروانے والے صارفین کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کا نوٹس لیں، ان کو قانون کے مطابق تادیب فرمائیں اور صارفین کی شکایات اور رہنمائی کے لیے اسٹیٹ بینک میں خصوصی سیل قائم فرمائیں تا کہ آپ کو بھی پتا چلے کہ اسٹیٹ بینک کی عین ناک کے نیچے بینک والے یوٹیلیٹی بلز جمع کروانے والے صارفین کے ساتھ کیا کیا اور کیسے گل کھلا رہے ہیں۔
قمر محی الدین، میٹھادر