ٹرمپ کی افغان پالیسی ناکام ہوگی‘ وزیراعظم

322
اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو ملاقات کررہے ہیں

اسلام آباد(خبرایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی افغان پالیسی ناکام ہوجائے گی۔امریکی خبر رساں ایجنسی “بلومبرگ” کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھاکہ طویل ترین جنگ کی فوجی حکمت عملی ماضی میں کارآمد ہوئی نہ آئندہ ہوسکے گی۔شاہد خاقان کے مطابق پاکستان کا پہلے دن سے یہ واضح موقف رہا ہے کہ افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالنا ہوگا اوریہی اصل بات ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی حمایت غیر مشروط ہے لیکن وہ افغانستان میں لڑی جانے والی جنگ کو پاکستان میں منتقل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماراملک دہشت گردوں کو پناہ نہیں دیتا اورجو کچھ بھی افغانستان میں ہو رہا ہے وہ وہیں ہونا چاہیے۔



انہوں نے کہا کہ خطے میں استحکام کے لیے پاکستان، بھارت سمیت تمام ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے تاہم ان کے بقول افغان حکومت طالبان کے مسئلے سے خود نمٹے اور اس کے لیے کابل کومدد کی ضرورت ہے تو ہم تیار ہیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے پیر کو برطانوی ہائی کمشنر نے ملاقات کرکے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا تہنیتی پیغام پہنچایا ۔ تھامس ڈریو نے کہا کہ برطانیہ پرامن اور مستحکم خطے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ نئے برطانوی وزیر تجارت گریگ ہینڈز آئندہ مہینوں میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔



بعد ازاں وزیراعظم سے انٹر نیشنل اسلامی یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسرڈاکٹر معصوم یاسین زئی اور صدر پروفیسر ڈاکٹر احمد یوسف احمد الدریویش نے ملاقات کی۔ صدر انٹرنیشنل اسلامی یونیورسٹی نے وزیر اعظم کو جامع کی کامیابیوں اور تحقیق سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت اعلیٰ تعلیم پر توجہ دے رہی ہے ۔ یونیورسٹی عصری تعلیم کے ساتھ اسلامی علوم کو ہم آہنگ کرتے ہوئے جدید تحقیقی کام کرے۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے ٹیکس وصولی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روپے کی قدر میں کمی کا امکان مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف سے مزید کوئی بیل آؤٹ پیکیج نہیں لے گی ۔



انہوں نے کہاکہ نواز شریف کی نااہلی سے کاروبار کو نقصان ہوا لیکن زیرتکمیل منصوبے جاری رہیں گے، سیاسی اتار چڑھاؤ سے نظام محفوظ ہے، یہ الیکشن کا سال ہے جس کے باعث بہت کشیدہ صورت حال ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم اور وزیر خارجہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے 18 ستمبر کو امریکا جائیں گے ۔