چاند سے پہلی بار خاک اور کنکر لانے والے بیگ کی نیلامی

670

امریکی خلا باز نیل آرمسٹرانگ نے چاند پر پہنچ کر پہلی بار چاند کی گرد و خاک کے نمونے جمع کرنے اور زمین پر لانے کے لیے جو بیگ استعمال کیا تھا وہ نیو یارک میں گزشتہ ماہ ہونے والی ایک نیلامی میں 18 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا۔ کسی بھی طرح کی آلودگی سے محفوظ رکھنے والے اس بیگ کا تعلق 1969ء کے اپولو 11 خلائی مشن سے ہے جسے سوتبی کے نیلامی گھر میں ایک گمنام شخص نے خریدا۔
سفید رنگ کے اس بیگ میں چاند سے لائی گئی چھوٹی چھوٹی کنکریاں اور گرد و غبار اب بھی اسی طرح موجود ہے۔ اپولو مشن 11 میں سے صرف یہی ایک بیگ ایک ذاتی شخص کی ملکیت میں تھا اور اس حوالے سے عدالت میں ایک مقدمہ بھی چلا کہ آخر اس کا اصل مالک کون ہے اور عدالتی فیصلے کے بعد ہی اس کی نیلامی ہوئی۔



جب چاند کے مشن سے خلائی گاڑی زمین پر واپس آئی تو اس کی تقریباً سبھی چیزیں سمتھ سونین میوزیم میں بھیج دی گئی تھیں لیکن چونکہ اس بیگ کو غلطی سے ان تمام اشیا کی فہرست میں شامل نہیں کیا گيا اس لیے یہ بیگ ایک بکسے کا اندر جانسن اسپیس سینٹر میں ہی پڑا رہ گيا تھا۔
2015ء میں حکومت نے جب اسپیس سینٹر کی کچھ اشیا نیلام کیں تو اس وقت بھی اس کی درست شناخت نہیں ہو پائی اور النوائے کے ایک وکیل نے اسے محض 995 ڈالر میں خرید لیا تھا۔ بعد میں ناسا نے اس بیگ کو واپس حاصل کرنے کی بڑی کوششیں کیں لیکن اس برس کے اوائل میں ایک وفاقی جج نے اپنے اہم فیصلے میں کہا کہ بیگ کا مالک اصل میں اسے خریدنے والا ہی ہے۔ اس فیصلے کے بعد ہی مالک نے اسے سوتبی میں نیلام کرنے کا فیصلہ کیا۔