اس کی نجکاری جنرل پرویز مشرف کے دور میں عمل میں آئی تھی اور اسے اس دور کا سب سے بڑا بینکنگ اسکینڈل کہا گیا تھا۔ بہر حال یہ معلوم کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ منی لانڈرنگ کس کے لیے کی جارہی تھی کہ امریکی اس پر کارروائی کر بیٹھے۔ تاہم پاکستانی بینکوں اور بینکاری کی نگرانی کرنے والے اداروں کو صورتحال پر کڑی نظر رکھنا ہوگی کہ کسی طرح بھی اسے پاکستان یا پاکستان کی پالیسیوں سے جوڑنے کی کوشش نہ کی جائے۔ جہاں تک پاکستانی معیشت پر اثر انداز ہونے کی بات ہے تو یہ زیادہ موثر اس لیے نہیں ہوسکے گی سارے ہی تاجر حبیب بینک سے قرضے نہیں لیتے بلکہ اکثر تاجر تو قرضے لیتے ہی نہیں اور دوسرے بینکوں سے بھی قرضے لیے جاتے ہیں۔ لہٰذا بہت زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ نہیں۔