عدالت عظمیٰ نے ڈاکٹر عاصم کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی

506

اسلام آباد(صبا ح نیوز)عدالت عظمیٰ نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔عدالت نے متعلقہ حکام کو ڈاکٹر عاصم کا پاسپورٹ واپس کرنے اور ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا بھی حکم دیا۔عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم 60 لاکھ روپے بطور ضمانت ٹرائل کورٹ میں جمع کروا کر ایک ماہ کے لیے بیرون ملک جا سکتے ہیں جبکہ علاج کے بعد وطن واپسی پر حکام ان کا نام دوبارہ ای سی ایل میں ڈال سکتے ہیں۔جسٹس دوست محمد کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس طارق مسعود پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی۔



دوران سماعت عدالت عظمیٰ نے نیب پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قومی احتساب بیورو نے خود اپنی ساکھ تباہ کی۔ جسٹس قاضی فائزعیسی نے ریمارکس دیے کہ نیب دل سے کام کرتا تو اب تک کیس ختم ہوجاتا، احتساب عدالت میں اب تک ٹرائل مکمل کیوں نہیں ہوا، لگتا ہے کہ نیب خود کیس کو طویل کرنا چاہتا ہے، اداروں کو تباہ نہ کیا جائے، مقدمے کے شریک ملزم کو کاروبار کے لیے باہر جانے دیا گیا، کیا کاروبار کا حق زندگی کے بنیادی حق سے بالاتر ہے، نیب جب مرضی سے کسی کے خلاف کارروائی کرتا ہے اور کسی کے خلاف نہیں کرتا تو حیرانی ہوتی ہے۔جسٹس دوست محمد نے استفسار کیا کہ کیا نیب ملزمان کو چھوڑنے کے لیے پکڑتا ہے؟۔ نیب کے وکیل ناصر مغل نے اعتراض کیا کہ ڈاکٹر عاصم پہلے ویل چیئر استعمال کرتے تھے، اب احتساب عدالت میں وہیل چیئر کے بغیر پیش ہوتے ہیں۔



جسٹس دوست محمد نے کہا کہ نیب نے ڈاکٹر عاصم کی میڈیکل رپورٹ کو چیلنج نہیں کیا، اگر میڈیکل رپورٹس قبول نہیں تو پھر نئی رپورٹ کس سے منگوائیں۔عدالت نے ضمانت منسوخی سے متعلق نیب کی درخواست مسترد کردی۔