اب گوگل پوچھے گا ’کیا آپ کو ڈپریشن ہے؟

330

گوگل پر ڈپریشن یعنی ذہنی دباؤ کے بارے میں سرچ کرنے والے صارفین کو جلد ہی ایک سوال نامہ دیا جائے گا جس سے وہ اس بات کا اندازہ لگا سکیں گے کہ کہیں وہ اس بیماری میں مبتلا تو نہیں۔ گوگل نے دہنی امراض کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیم یو ایس الائنس آن مینٹل النس کے ساتھ مل کر اس منصوبے کی بنیاد رکھی ہے جو کہ ابھی صرف امریکا میں صارفین کو پیش کیا جائے گا۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ ’اگرچہ یہ پی ایچ کیو نائن نامی سوال نامہ مددگار ہو سکتا ہے مگر یاد رہے کہ اس مرض کی تشخیص کے لیے یہ حتمی آلہ نہیں ہے۔‘
اس خبر کا ایک بلاگ کے ذریعے اعلان کرتے ہوئے تنظیم نے خبردار کیا کہ اس سوال نامے کو تربیت یافتہ ذہنی امراض کے ماہر کی رائے کا متبادل نہیں سمجھا جانا چاہیے بلکہ اسے لوگوں کو ان کی مدد کی جانب جانے کے ایک قدم کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ تنظیم نے وضاحت کی کہ اگر آپ اس پر کلک کرتے ہیں تو آپ ایک پرائیویٹ جائزہ لے سکتے ہیں کہ آپ کو کسی ماہر کے پاس جانے کی ضرورت ہے یا نہیں۔



’پی ایچ کیو نائن کے نتائج آپ کو اپنے ڈاکٹر کے ساتھ قدرے زیادہ بہتر گفتگو کرنے میں مددگار ہو سکتا ہے۔‘
گوگل سرچ میں اس سوال نامے کا لنک سرچ نتائج کے صفحے پر نالج باکس میں پیش کیا جائے گا۔ عام طور پر اس باکس میں عموماً سرچ کردہ الفاظ کی تعریف موجود ہوتی ہے۔
پی ایچ کیو نائن سوال نامہ 9 سوالات پر مشتمل ہے اور میں صارف کی ذہنی صحت کے بارے میں سوالات ہوتے ہیں۔
اس میں ایسے سوالات ہیں جیسے کہ ’آپ کو کتنی مرتبہ کسی بھی کام کرنے میں کوئی خوشی یا دلچسپی نہیں ہوتی۔‘ یا ’کیا آپ کو اپنے کاموں پر توجہ مرکوز کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔‘
بہت سے تحقیقی جائزوں میں اسے کلینکل ڈپریشن کی جانچ کے لیے ایک قابلِ اعتماد ٹیسٹ کے طور پر دیکھا گیا ہے۔