جدید ٹیکنالوجی سے سندھ اور بلوچستان میں کھجوروں کے معیار میں بہتری آسکتی ہے

275
کھجوروں کی نمائش میں سیمینار سے ڈائریکٹر جنرل ایڈمن ٹڈاپ ڈاکٹرجاویداختر خطاب کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)زرعی ماہرین ،کھجوروں کے ایکسپورٹر اورکاشتکاروں نے کہا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی اور پرویسنگ پلانٹ کے استعمال سے سندھ اور بلوچستان میں کھجوروں کی کوالٹی میں بہتری لائی جاسکتی ہے، کھجوروں کی ویلیو ایڈیشن کے ذریعے ان کی برآمد میں اضافے کی کافی گنجائش ہے جس سے کافی زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایکسپو سینٹر کراچی میں کھجوروں کی نمائش کے موقع پر منعقد ہ سیمینار سے خطاب کے دوران کیا۔ سیمینارسے سندھ اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے14مقررین نے خطاب کیا جبکہ کانفرنس کے مہمان خصوصی سیکرٹری زراعت ،حکومت سندھ ساجد جمال ابڑوتھے، اس موقع پر ٹڈاپ کے ڈائریکٹر جنرل ایڈمن ڈاکٹرجاویداختر ،ڈاکٹرعثمان ناریجو اور دیگرمقررین نے بھی خطاب کیا۔



نمائش میں 40کے قریب کھجوروں کے کاشتکاروں ، ایکسپوٹرز ،تاجروں اور ویلیوایڈڈ مینو فیکچرز نے حصہ لیا جن کا تعلق سندھ اور بلوچستان سے تھا سندھ اور بلوچستان کے کھجوروں کے کاشتکاروں کی ایسوسی ایشنز نے ٹی ڈی اے پی کی اس کاوش کو سراہا اور یہ مطالبہ کیا کہ اس قسم کے سیمینار ہر سال منعقد کیے جائیں انہوں نے اس ضمن میں آگاہی سیمینار کے انعقاد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ سیمینار میں ڈی جی ٹی ڈی اے پی نے کھجوروں کے کاشتکاروں اور ایکسپوٹرز کو یقین دلایا کہ ان کا ادارہ بین الاقوامی سطح پر کھجوروں کے بارے میں ہونے والی نمائشوں میں ان کی شرکت کو یقینی بنائے گا تاکہ سندھ اور بلوچستان میں پیدا ہونے والی کھجوروں کی برآمد کو فروغ دیا جاسکے۔