حج کا رکن اعظم وقوف آج ہوگا‘ لاکھوں عازمین میدان عرفات پہنچ گئے

1783

مکہ المکرمہ (اے پی پی+مانیٹرنگ ڈیسک) لاکھوں عازمین منیٰ سے میدان عرفات پہنچ گئے جہاں حج کا رکن اعظم وقوف ہوگا۔میدان عرفات میں ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کرنے اور مسجد نمرہ میں سعودی عرب کے مفتی اعظم کا خطبہ حج سننے کے بعد عصر اور مغرب کے درمیان وقوف ہوگا جس میں اﷲ رب العزت کے حضور حجاج کرام ذکر و تسبیح کے ساتھ ساتھ خصوصی دعائیں کریں گے۔ نماز مغرب سے قبل میدان عرفات چھوڑنے کا حکم ہے۔ ایک ساتھ 20 لاکھ افراد میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے۔ مزدلفہ پہنچ کر حجاج کرام مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کریں گے اور رات کھلے آسمان تلے قیام اورکل 10ذوالحج کو نماز فجر کی ادائیگی کے بعد منیٰ میں قائم اپنے اپنے خیموں میں جائیں گے۔وہاں بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد قربانی کریں گے اور پھر بال منڈواکر احرام کھول دیے جائیں گے۔



پہلے دن شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج مسجد الحرام میں طوافِ زیارت کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد دوسرے اور تیسرے دن بھی شیطان کو کنکریاں مارنا حج کے رکن اعظم میں شمار ہوتا ہے اور تینوں دن منیٰ میں رات کا ایک خاص پہر گزارنا تمام عازمین حج پر واجب ہے۔ تیسرے دن شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد تمام حاجی مستقل طور پر منیٰ سے مکہ روانہ ہوں گے۔ اس طرح مناسک حج کی تکمیل ہو جائے گی۔علاوہ ازیں سعودی عرب کی نظامت عامہ برائے پاسپورٹس کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سلیمان الیحیٰ کے مطابق رواں برس 20 سے 30 لاکھ فرزندان اسلام کی فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے آمد متوقع ہے



،17 لاکھ 53 ہزار 300 عازمین دنیا بھر سے حجاز مقدس پہنچے ہیں۔ جن میں سے 16 لاکھ 50 ہزار عازمین فضائی،88 ہزار 500 زمینی جب کہ 14 ہزار 800 سمندری راستے سے سعودی عرب پہنچے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ 34 ہزار سعودی اور سعودی عرب میں ہی مقیم ایک لاکھ 9 ہزار غیر ملکی بھی حج کا فریضہ ادا کریں گے۔ دوسری جانب سعودی حکومت نے دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر سیکورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے ہیں، ایک لاکھ سے زائد اہلکاروں کو مختلف مقامات پر تعینات کیا گیا ہے ، اس کے علاوہ مسلسل فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔