برما میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں‘ زبیر طفیل

1033
اسلام آباد :انجمن تاجران پاکستان و ٹریڈرز ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام برما میں مسلمانوں پر مظالم کے خلاف تاجر احتجاج کر رہے ہیں 

کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی کے صدرزیبر طفیل نے کہا ہے کہ ملک بھر کی کاروباری برادری برما میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔ اقدام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے اس ضمن میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ روکا جا سکے۔وفاقی چیمبر کے صدر زبیر طفیل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ عالمی سطح پر برما میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر احتجاج بڑھ رہا ہے مگر برما کی حکومت اس سے لا تعلق نظر آتی ہے۔نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کی حکومت نے فوج اور عوام کو لوٹ مار اور دہشت گردی کی اجازت دے رکھی ہے جس کی وجہ سے بے شمار بے گناہ مسلمانوں کو قتل کیا گیا ہے، تیس ہزار گھر جلا دیے گئے ہیں جبکہ گزشتہ دس دنوں میں نوے ہزار افراد اپنے آبائی علاقے چھوڑ کر بنگلا دیش میں پناہ حاصل کر چکے ہیں۔



انھوں نے کہا کہ کئی مسلم ممالک نے اس سلسلہ میں آواز اٹھائی ہے جبکہ مالدیپ نے برما سے تجارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں تاہم اسلامی ممالک میں عوامی احتجاج اور راست اقدام کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ زبیر طفیل نے کہا کہ چھ صدیوں سے برما میں رہنے والے مسلمانوں کو وہاں کا شہری تسلیم نہیں کیا جاتا، ان سے جبری مزدوری لی جاتی ہے اور ان کی نقل و حرکت پر قدغن عائد ہے جبکہ ان کے بنیادی حقوق کی پامالی جاری ہے۔عالمی برادری برما کی حکومت پر اپنا دباؤ بڑھائے تاکہ انسانی حقوق کی پامالی روکی جا سکے ۔بنگلا دیش پناہ گزینوں کو واپس نہ بھجوائے، دیگر ممالک بنگلا دیش کو ضروری امداد دیں تاکہ مہاجرین کو چھت خوراک اور طبی امداد فراہم کی جا سکے جبکہ برما کی حکومت معاملات کا فوجی حل تلاش کرنے کے بجائے افہام و تفہیم کی فضا پیدا کرے، مسلمانوں کا استحصال بند کر کے بنیادی انسانی حقوق تسلیم کرے اوربودھ انتہا پسندوں سمیت تمام مجرموں کو قرار واقعی سزا دے تاکہ حالات معمول پر لائے جا سکیں۔