کراچی کوپھرآگ میں دھکیلنے کی کوشش کی گئی،آئی جی سندھ

207
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اظہارالحسن پر قاتلانہ حملے میں شہید اہلکار کی نماز جنازہ کے بعد اس کے بیٹے کو پیار کر رہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ نے کہا ہے کہ پولیس وردی میں خواجہ اظہار الحسن پر حملہ کرکے کراچی کو آگ میں دھکیلنے کی کوشش کی گئی تھی۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حملہ ملک کے خلاف سازش تھی۔ دشمن سیاسی انتشار اور امن وامان کی صورت حال خراب کرنا چاہتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قیاس آرائیوں سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ملزم اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ حملے کے بعد علاقہ پولیس موبائل نے ملزم کا تعاقب کیا۔ پولیس کی گولی لگنے سے ملزم زخمی ہو کر موٹر سائیکل سے گرا اور بھاگا۔ عوام نے پکڑلیا۔ عوام نے ملزم کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے پولیس موبائل پر بھی حملہ کیا۔



ونڈ اسکرین اور ایک اہلکار کے ہاتھ پر گولی لگی۔ اسلحہ فارنزک کے لیے بھجوادیا ہے۔ خول میچ کرگئے ہیں۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ خواجہ اظہار کیس پر سی ٹی ڈی، پولیس، رینجرز اور دیگر ایجنسیاں بھی تفتیش کررہی ہیں۔ ملزم کی شناخت ہوگئی ہے اور تفتیش بڑی حساس نوعیت کی ہے۔