ڈاکٹرز کے بغیر اسپتال

340

Edarti LOHکراچی جیسے شہر کے بارے میں خبر جسارت ہی کے صفحات پر شائع ہوئی ہے کہ ایسا اسپتال بھی ہے جہاں کوئی ڈاکٹر ملازم ہی نہیں بلکہ ڈاکٹر آن کال رہتے ہیں جب بھی انہیں کال کی جاتی ہے وہ آجاتے ہیں۔ مریض کو دیکھتے ہیں اور واپس چلے جاتے ہیں۔ خبر میں تشویش کا باعث یہ ہے کہ نوزائیدہ بچوں کو ٹیکنیشن کے حوالے کردیا جاتا ہے اور سینئر اسٹاف نرس کے نام پر ایک خاتون موجود ہیں۔ ایک صاحب کاشف کا بچہ نا تجربہ کار لوگوں کی وجہ سے موت کا شکار ہوگیا۔ صبح سے شام تک اس کا خون ٹیسٹ کرانے کے لیے نکالتے رہے اسے مصنوعی تنفس دینے کے لیے مشین پر رکھنے پر اصرار کرتے رہے شام تک دماغ متاثر ہوگیا اور رات کو جب بچے کو دوسرے اسپتال لے گئے اس وقت تک اس کی دل کی دھڑکن 40 فی صد رہ گئی تھی۔ بات صرف ایک میڈیکل سینٹر کی نہیں ہے کراچی اور پاکستان کے سیکڑوں بڑے نجی اسپتالوں میں آن کال ڈاکٹرز کا طریقہ رائج ہے لیکن یہ بات پہلی مرتبہ سامنے آئی ہے کہ پورے اسپتال میں کوئی ڈاکٹر ہی نہیں ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کو اس صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے اور ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔