تاجر برادری منشیات سے متاثرہ افراد کے بحالی مراکز قائم کرنے میں تعاون کرے، وفاقی وزیر 

480
وفاقی وزیر برائے نارکاٹکس کنٹرول لیفٹیننٹ جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی کا اسلام آباد چیمبرکے اراکین کے ساتھ گروپ

اسلام آباد (کامرس نیوز) وفاقی وزیر برائے نارکاٹکس کنٹرول لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) صلاح الدین ترمذی نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منشیات سے متاثرہ افراد کے لیے مزید بحالی مراکز قائم کرنے میں تاجر برادری بھرپور تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں 67لاکھ سے زائد افراد منشیات کا شکار ہیں اور حکومت اس مسئلے کے بہتر تدارک کے لیے منشیات سے متعلقہ قانون پر نظر ثانی کی کوشش کر رہی ہے۔ سفراء اور ہائی کمیشنر سمیت برطانیہ، جرمنی، اسپین، جاپان، سری لنکا، سوڈان، فلپائن، تیونس اور نائجیریا کے سفارتی نمائندگان بھی اس موقع پر موجود تھے اور انہوں نے وفاقی وزیر سے منشیات سے نمٹنے کے بارے میں کئی سوالات کیے۔لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) صلاح الدین ترمذی نے کہا کہ پاکستان سے خشخاش کی فصل کی کاشت کا خاتمہ کر دیا گیا ہے اور اس وقت 80فیصد خشخاش افغانستان میں کاشت کی جا رہی ہے جس سے منشیات تیار کی جاتی ہے۔



انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی 2600کلومیٹر سرحد پر باڑ لگائی جا رہی ہے جس سے منشیات کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی نارکاٹکس فورس کے پاس افرادی قوت اور مالی وسائل کی کمی منشیات پر قابو پانے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے لہذا حکومت سے اس مسئلے کے حل کے لیے بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کا کاروبار اس وقت پوری دنیا میں سب سے منافع بخش کاروبار بن گیا ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری اس کی روک تھام کے لیے پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے لہذا وہ منشیات کی روک تھام میں بھی حکومت سے تعاون کرے۔



اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل منشیات کی عادی بنتی جا رہی ہے جو بہت تشویشناک ہے۔ لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ تعلیمی اداروں میں مزید انسداد منشیات فورس کو تعینات کرے تاکہ تعلیمی اداروں کو منشیات جیسی لعنت سے پاک کر کے نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے منشیات کا عادی ہونے کی وجہ سے ان کا پورا خاندان معاشی طور پر متاثر ہوتا ہے لہذا حکومت اس مسئلے کی روک تھام پر خصوصی توجہ دے ۔خالد اقبال ملک نے کہا کہ نوجوانوں سمیت عوام کو منشیات کے منفی اثرات سے آگاہ کرنے کے لیے ذرائع ابلاغ سمیت ا سکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں آگاہی مہم چلائی جائے ۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ایسے آگاہی سیمینار منعقد کرنے میں وزارت انسداد منشیات کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گا۔



اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر خالد ملک نے انسداد منشیات کے وفاقی وزیر اور سفارتکاروں کو خوش آمدید کہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان نسل ہمارے ملک کا قیمتی سرمایہ ہے لہذا ان کو منشیات سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے ۔ آئی سی سی آئی کے نائب صدر طاہر ایوب نے کہا کہ اسلام آباد شہر کو منشیات سے پاک کرنے کے لیے چیمبر اور وزارت انسداد منشیات کے مابین قریبی روابط قائم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔محمد اعجاز عباسی،شیخ پرویز احمد، خالدچوہدری، سعید احمدبھٹی ، مشرف جنجوعہ اور مختلف ممالک کے سفارتکاروں نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور منشیات کی روک تھام کے بارے میں اپنی تجاویز دیں۔