ویرات کوہلی کی قیادت میں بھارت نے3ٹیسٹ میچوں کی سریز 3-0 سے جیتی تھی۔ یہ غیر ممالک میں بھارت کیلئے پہلا اور مجموعی طور پر 5واں موقع تھا جب اس نے3 یا اس سے زیادہ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں تماممیچوں میں جیت حاصل کی۔ اس نے سری لنکا کو دوسری مرتبہ 3ٹیسٹ میچوں کے سیریزمیں کلین سوئپ کیا تھا۔ اس سے پہلے1993-94 میں محمد اظہرالدین کی قیادت میں اس نے اپنے گھر پر سری لنکا کے خلاف 3 میچوں کی سریز میں تمام ٹیسٹ جیتے تھے۔
ٹیسٹ میچوں کی سریز میں شاندار کامیابی کے بعد بھارتی ٹیم نے5 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سریز میں5-0 سے کامیابی حاصل کی۔یہ سری لنکا کے خلاف دوسرا اور مجموعی طور پرچھٹا موقع تھا جب بھارتی ٹیم نے 5ایک روزہ میچوں کی سریز میں کلین سوئپ کی۔ سری لنکا کے خلاف پہلی مرتبہ بھارت نے2014-15 میں اپنے گھر پر ایسا کیا تھا۔ اس سے پہلے اس نے غیر ممالک میں صرف ایک مرتبہ 5 میچوں کی سریز میں کلین سوئپ کیا ، زمبابوے کے خلاف زمبابوے میں2013 میں۔
ایک دورے میں تینوں طرز کی بین لاقوامی سریز میں کلین سوئپ کرنے والی پہلی ٹیم آسڑیلیا تھی۔ اس نے2009-10 میں اپنے گھر پر ایسا کیا تھا۔ اس نے3ٹیسٹ میچوں کی سریز3-0 سے جیتنیکے بعد5 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سریز میں تمام میچوں میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس دورے میں کھیلا گیا واحد ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ میں میزبان ٹیم نے کامیابی حاصل کی تھی۔
ایک دورے میں تینوں طرز کی بین الاقوامی سریز میں شکست جھیلنے کے بعد پاکستان نے2011 میں زمبابوے کے خلاف اس کے گھر پر تینوں طرز کی سریز میں جیت اپنے نام کی تھی۔پاکستانی ٹیم نے واحد ٹیسٹ جیتنے کے بعد3 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سریز میں3-0 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ 2ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچوں کی سریز اس نے2-0 سے جیت کردورے کی کلین سوئپ مکمل کی تھی۔
بنگلا دیش میں2011-12 میں پاکستان نے دوسری مرتبہ ایسا کیا تھا۔ اس دورے میں پاکستان نے2ٹیسٹ میچوں کی سریز2-0 سے جیتی تھی جبکہ 3 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کی سریزمیں 3-0 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس نے واحد ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میچ جیتنے کے بعد دورے کی کلین سوئپ مکمل کی تھی۔