صرف منصوبہ بندی کی ضرورت ہے

167

اپنی یوم آزادی کو یاد رکھنا اور اسے شایان شان طریقے سے منانا زندہ قوموں کا طرۂ امتیاز ہے۔ خاص کر جب مسلمان قوم نے کفر کی غلامی سے نجات پائی ہو۔ الحمداللہ پاکستانی قوم اس معاملے میں حساس بھی ہے اور جذباتی بھی، مخصوص حالات کے بعد اس مرتبہ یوم آزادی کے حوالے سے عوام کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ ایک غیر مصدقہ اطلاع کے مطابق اس یوم آزادی پر کم و بیش 15 کروڑ تک کی خریداری کی گئی ہے جو ایک غریب قوم کے لیے واقعی قابل ذکر ہے۔ لیکن اتنی خطیر رقم کا یوں کاغذ کی مصنوعات یا کپڑوں وغیرہ پر اُڑا دینا کسی صورت قابل قدر نہیں ہوسکتا۔ کیا؟؟ یہ ممکن نہیں تھا کہ کوئی منصوبہ بندی کی جاتی اور حکومت، صاحب اقتدار، صاحب خیر یا کوئی تعمیراتی ادارہ اس رقم سے ایسے بہت سے مجبور و بے بس افراد کو جنہیں سر چھپانے کو رہائش میسر نہیں، تعمیراتی پروجیکٹ کے ذریعے انہیں معمولی گھر بنوا دیتا اور یوم آزادی کی ایک پروقار تقریب میں ان بے خانماں افراد کو سرچھپانے کے لیے چھت عطا کردی جاتی۔ جو نہ صرف یوم آزادی کی بڑی یادگار ہوتی، فائدہ مند بھی اور استحکام پاکستان میں معاون و مددگار بھی، پھر یہ سلسلہ ہر یوم آزادی پر جاری رہے تو ملک کے غریب کا ایک بہت بڑا مسئلہ حل ہوسکے گا اور وہ بھی حقیقی معنوں میں آزادی سے مستفید ہوسکے گا۔
صبیحہ اقبال