جماعت اسلامی کراچی کے روہنگیا مارچ میں لاکھوں افراد کی شرکت

527
جماعت اسلامی کراچی کے تحت ایم اے جناح روڈ پر سپورٹ روہنگیا مارچ سے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ‘ نائب امیر اسداللہ بھٹو‘ کرچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن اور نائب امیر اسامہ رضی خطاب کررہے ہیں

کر اچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان روہنگیا کے مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے بزدلانہ اور مجرمانہ رویہ ترک کرے ، برما کے سفیر کو ملک بدر کر کے برما سے سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں ،مسلم حکمران اور مسلم ممالک کی اسلامی فوج کیا کررہی ہے ،برما میں مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم اور ان کی نسل کشی کے خلاف مسلم حکمران اور اسلامی ممالک کی فوج خاموش کیوں ہیں ،جب تک روہنگیا کے مسلمانوں پر مظالم کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا اور حکومت پاکستان عالمی سطح پر اپنا کردار ادا نہیں کرے گی ہم قومی سطح پر احتجاجی تحریک جاری رکھیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت ایم اے جناح روڈ پر ’’ سپورٹ روہنگیا مارچ‘‘کے لاکھوں مرد وخواتین سے لاہور سے وڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مارچ کا انعقاد روہنگیا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اور بدھسٹ حکمرانوں اور برما کی افواج کے انسانیت کے مظالم پر بڑی طاقتوں ، اقوام متحدہ ، انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور مسلم حکمرانوں کی خاموشی کے خلاف کیا گیا۔



مارچ سے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلو چ،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر عبد الشکور ،نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، جمعیت علمائے اسلام کے رہنما اسلم غوری ،کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی ایڈوکیٹ ،مسلم لیگ (ن)کے صوبائی سیکرٹری جنرل خواجہ طارق ،مسلم لیگ (ق)کے صوبائی سیکرٹری جنرل و سابق نائب سٹی ناظم طارق حسین ،گوردواراہ آرام باغ کے سردارہیرا سنگھ ،پاسٹر شہزاد بخش ،برما کمیونٹی کے نمائندے نور حسین اراکانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔مارچ کے لاکھوں شرکاء نے متفقہ طور پر ایک قرارداد بھی منظور کی۔



سینیٹر سراج الحق نے مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اہل کراچی کو عظیم الشان مارچ پر خراج تحسین اور سلام پیش کرتا ہوں کراچی کے عوام نے فلسطین ، کشمیر ، افغانستان ، شیشان ہر جگہ کے مسلمانوں کو سپورٹ کیا ہے اور اپنا کردار ادا کیا ہے ۔ آج آپ نے روہنگیا کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرکے ثابت کردیا ہے کہ کراچی ہمیشہ کی طرح زندہ اور بیدار ہے ۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق آج دنیا کی سب سے مظلوم ترین قوم روہنگیا کے مسلمان ہیں ۔ افسوس کہ عالم اسلام کے حکمران خاموش ہیں ۔ اسلامی ممالک کی فوج بھی کچھ نہیں کررہی ۔اسلامی ممالک کی فوج دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بنائی گئی ہے کیا برما کے مسلمانوں پر مظالم دہشت گردی نہیں ہے؟ ۔ حکومت نے ہمیں برما کے سفارتخانے پر احتجاج کرنے سے روکا ۔ ہم نے ان سے کہا کہ آپ امریکا اور بھارت سے کیوں ڈرتے ہیں ۔ ہمارے حکمران اندھے اور بہرے بن گئے ہیں ۔



جب ترکی کے صدر طیب اردوان کی اہلیہ بنگلا دیش میں برما کے مہاجرین سے مل سکتے ہیں تو ہمارے حکمران کچھ کیوں نہیں کرسکتے۔سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ برما کے سفیر کو ملک سے نکالا جائے اس کے سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں ۔ اقوام متحدہ کے سامنے جاکر ڈیرہ ڈال دیاجائے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے چیپٹر 7کے مطابق ان کی ذمے داری ہے کہ اقوام متحدہ برما میں اپنا کردار ادا کرے۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلو چ نے کہا کہ کراچی کے لاکھوں مرد وخواتین کا آج سڑکوں پر نکلنا بہت بڑی کامیابی ہے اور کراچی نے زندہ اور بیدار ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔ آج اہل کراچی نے امت مسلمہ کے ایک جسد واحد ہونے کا بھی ثبوت دیا ہے لیکن افسوس کہ انسانی حقوق کے علمبردار اور موم بتی مافیا خاموش ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوبل انعام یافتہ سوچی کے طرز عمل نے انسانیت کو بھی شرمندہ کردیا ہے ۔



اب ضرورت اس بات کی ہے کہ نوبل انعام کے چارٹر کی خلاف ورزی کرنے پر یہ انعام واپس بھی لیا جائے اور آنگ سان سوچی سے یہ کام شروع کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے برما کے سفیر کو بلا کر جو احتجاج کیا ہے یہ معمول کی کارروائی ہے ۔ برما سے سفارتی تعلقات ختم کر کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے ، اسلامی ممالک کی تنظیم کا اجلاس بلایا جائے اور برما کے مسلمانوں کے مظالم پر آواز بلند کی جائے ۔ اتحاد امت ہی آج امت کے مسائل کا حل ہے ۔ ترکی کے موقف کی حمایت اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔پاکستان ، ترکی ، ملائیشیا اور انڈونیشیا مل جائیں تو حالات میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری سے سوال کرتے ہیں کہ آج برما کے مسلمانوں پر ظلم پر خاموش کیوں ہے ۔ امریکا اور اسرائیل گٹھ جوڑ سے مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ۔ نریندر مودی برما میں جاکر مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کرکے آیا ہے ۔ عالمی برادری اس پر خاموش ہے ۔



ہم دنیا میں امن چاہتے ہیں ۔ تمام اقوام کا احترام کرنا چاہتے ہیں لیکن اقوام عالم مسلمانوں کے جینے کا حق تسلیم کرے ۔ ہمارے عقیدے کے مطابق ہمیں جینے اور زندگی گزانے کا حق تسلیم کیا جائے ۔ ہمارے انسانی حقوق کو بھی تسلیم کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم صرف اللہ کے سامنے جھکنے والے ہیں کسی اور کے آگے جھکنے پر تیار نہیں ہیں ۔ اگر ہمارے جینے کا حق چھین لیاگیا تو ہم اسے تسلیم نہیں کریں گے ۔ ہم مسلمانوں کے جینے کا حق تسلیم کرانے کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں ۔ ہم روہنگیا کے مسلمانوں کے پشت بانی کی ہے ۔ پاکستان دنیا کی اسلامی ایٹمی طاقت ہے ۔ پاکستان کو برما کے مسلمانوں کا حقیقی پشتی بان بننا چاہیے ۔انہوں نے کراچی میں ایک ہی خاندان کے 12افراد کے سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے پر گہرے افسوس اور دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں اللہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت فرمائیں اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔



نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ حکومت پاکستان میانمر کے خلاف مقدمہ لے کر اقوام متحدہ اور اسلامی کونسل میں جائے ۔حقوق انسانی کا دروازہ کھٹکھٹا یا جائے۔ اوآئی سی کا اجلاس بلا یا جائے ، برما کے مسلمانوں کے لیے آج کا تاریخی احتجاجی مارچ کرنے پر کراچی کے عوام مبارکباد کے مستحق ہیں ، جماعت اسلامی نے ہمیشہ کی طرح اپنا حق اور فرض اد اکیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی سے امن کا انعام واپس لے کر اس کو دہشت گردی کا انعام دیا جائے۔امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج کراچی نے ثابت کردیا ہے کہ ہم برما میں روہنگیا مسلمانوں کے نام پر سب متحد اور یکجا ہیں۔ کراچی زندہ اور بیدار ہے اور امت مسلمہ کے ساتھ ہے ، کراچی کے شہریوں نے آج سامراجی ایجنٹوں کو مسترد کردیا ہے جو لوگ کراچی میں لسانیت اور عصبیت کی پھر دوبارہ باتیں کررہے ہیں کراچی کے عوام آج ان کو بھی مسترد کرتے ہیں ، آج کراچی کے لاکھوں مرد وخواتین مطالبہ کرتے ہیں کہ برما کے سفیر کو ملک کے اندر سے نکالا جائے ۔



انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سپورٹ روہنگیافنڈ میں بھرپور تعاون کریں اور دل کھول کر عطیات جمع کرائیں ۔ جماعت اسلامی اور الخدمت نے برما کے مہاجرین کے لیے امدادی سرگرمیاں شروع کردی ہیں اور ہمارے وفود روانہ ہوگئے ہیں۔الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر عبد الشکور نے برما کے باڈر سے ٹیلی فونک گفتگو کی اور بتایا کہ میں برما کے باڈر میں کھڑا ہوں اور یہاں خواتین اور بچے ایک کھلے میدان میں جمع ہیں ان کے لیے بنیادی انسانی ضروریات میسر نہیں ہیں ۔ الخدمت کے وفد نے ان سے ملاقات کی ہے اور ان کے اندر امدادی اشیاء تقسیم کی ہیں ۔جمعیت علمائے اسلام کے رہنما اسلم غوری نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ برما کے سفیر کو ملک سے نکالا جائے اور برما سے سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں ۔ قومی میڈیا برما کے مسلمانوں کے مظالم کی پوری تصویر دکھائے ۔ سوشل میڈیا پر جو کچھ دیا جارہا ہے الیکٹرانک میڈیا پر اس کا 10فیصد بھی نہیں دکھایا جارہا ۔



کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی ایڈووکیٹ نے کہا کہ آج اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں غائب ہیں ، ان کو برما میں مسلمانوں کا قتل عام آخر کیوں نظر نہیں آرہا ، کراچی سمیت ملک بھر کے وکلا اس اہم اور حساس مسئلے پر ہر طرح کے تعاون کرنے پر تیار ہیں ، اب ہمیں عملی اقدامات کرنے ہوں گے صرف زبانی بیانات سے کام نہیں چلے گا۔مسلم لیگ (ن)کے صوبائی سیکرٹری جنرل خواجہ طارق نے کہا کہ آج کے مارچ سے عالمی سطح پر مثبت پیغام جائے گا ۔ ہمیں اقوام متحدہ اور عالمی سطح پر اس مسئلے کو اٹھانا چاہیے اور تمام جماعتوں کی بھی ذمے داری ہے کہ وہ اپنا کردار اد اکریں ۔مسلم لیگ (ق)کے صوبائی سیکرٹری جنرل و سابق نائب سٹی ناظم طارق حسین نے کہا کہ آج کراچی کے لاکھوں مرد وخواتین نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے خلاف اور ان سے اظہار یکجہتی کا جو پیغام دیا ہے وہ اس سے قبل نہیں دیا گیا ۔



آج کے تاریخی مارچ نے ثابت کردیا ہے کہ مسلم عوام مظلوم مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور اپنے بزدل حکمرانوں کو جھنجھوڑ رہے ہیں کہ وہ ہمت اور بہادری کا مظاہرہ کریں اور عالمی سطح پر اپنا کردار اد کریں۔گوردواراہ آرام باغ کے سردارہیرا سنگھ نے برما میں انسانیت کی توہین کی جارہی ہے اور انسانوں کو قتل کیا جارہا ہے ۔ سکھ برادری مودی کی حکومت کی طرح برما کی حکومت کی بھی مذمت کرتی ہے ۔ نوبل انعام پانے والی آن سان سوچی اندر سے بھیڑیا نکلی اس کو نوبل انعام دینے والے بھی اندھے تھے ۔ مالدیب جیسے ملک نے برما سے سفارتی تعلقات ختم کردیے ہیں ہم اس پر اس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔پاسٹر شہزاد بخش نے کہا کہ ہم برما میں مسلمانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہمارے خیال میں بھی یہ قتل اصل میں انسانیت کا قتل ہے اور انسانیت کے نام پر ہی آج ہم جماعت اسلامی کے مارچ میں آئے ہیں



اور ہمارا بھی مطالبہ ہے کہ برما سے سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں اور برما کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے ۔ حکومت پاکستان چین سے رابطہ کرے کہ وہ برما میں ان کی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم کرائیں ۔اقوام متحدہ برما میں امن فورس روانہ کرے اور ان مظالم کو رکوائے۔نور حسین اراکانی نے مارچ کے افتتاحی خطاب میں کہا کہ برما کے بدھسٹ حکمرانوں اور فوج نے مظلوم اور نہتے مسلمانوں پر ظلم کی انتہا کردی ہے اور دنیا کا کوئی ایسا ظلم نہیں ہے جو ان مسلمانوں پر نہیں کیا گیا ہو ۔ عالم اسلام کے حکمرانوں کو کیا ہوگیا ہے کہ وہ ان مسلمانوں پرہونے والے مظالم پر خاموش ہیں ۔ بنگلا دیش کی حکومت برما کے مسلمانوں کے لیے اپنی سرحدیں کیوں نہیں کھولتی ۔ اقوام متحدہ ، او آئی سی اور انسانی حقوق کے علمبردار آج کہاں چھپ کر بیٹھے ہیں۔