اقوام متحدہ اور یورپی یونین روہنگیا مسلمانوں پر مظالم بند کرائیں‘ اسلامی تعاون تنظیم

597

آستانہ (صباح نیوز)اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور یورپی یونین روہنگیا مسلمانوں پر مظالم بند کرائیں۔قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں او آئی سی کے سربراہ اجلاس برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے موقع پر میانمر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے حوالے سے خصوصی اجلاس ہوا۔ او آئی سی نے میانمر کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرنے کی اجازت دے اور ذمے داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔او آئی سی کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر میانمر کی حکومت پر شدید تنقید بھی کی گئی۔ شرکاء نے میانمر کی سیکورٹی فورسز کی جانب سے راکھائن میں منظم تشدد، گھروں اور عبادت گاہوں کو نذرآتش کرنے پر خدشات کا اظہار کیا جس کی وجہ سے اب تک تقریباً 3 لاکھ مسلمان بنگلا دیش ہجرت کر چکے ہیں۔



او آئی سی نے میانمر کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان مسائل کو ختم کرے جو اس مسئلے کی جڑ ہیں اور ان میں 1982ء کا شہریت ایکٹ بھی شامل ہے، اس قانون کی وجہ سے روہنگیا مسلمانوں کو شہریت دینے سے انکار کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے روہنگیا مسلمان اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ اجلاس میں میانمر کی حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے جب کہ روہنگیا مسلمانوں کی واپسی کے لیے کوششیں تیز کرے۔اس موقع پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل یوسف بن احمد نے اس سلسلے میں یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موغرینی، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید رعد الحسین اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو گرینڈی کو خطوط بھی ارسال کیے۔