الفتح سے مصالحت کے لیے حماس غزہ سے دستبرداری پر تیار

250
قاہرہ: فلسطینی جماعتوں تحریک الفتح اور حماس کے وفود ملاقات کر رہے ہیں 

قاہرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) اسماعیل ہنیہ کی قیادت میں مصر کا دورہ کرنے والے حماس کے وفد نے مصری ذمے داران کو بتایا ہے کہ تنظیم کچھ عرصہ قبل قائم کی جانے والی اس انتظامی کمیٹی کو تحلیل کرنے پر آمادہ ہے جس نے غزہ پٹی کے انتظامی امور کو سنبھالا ہوا ہے۔ یہ بات حماس کے ایک ذمے دار نے منگل کے روز فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتائی۔ ذمے دار کے مطابق تنظیم نے صدر محمود عباس کے ساتھ مصالحت کی بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے لیے قومی یک جہتی کی حکومت تشکیل دینے پر بھی اپنی رضامندی کا اظہار کیا ہے۔ مذکورہ ذمے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ حماس چاہتی ہے کہ قومی یک جہتی کی حکومت فلسطینی داخلی بحرانات کو حل کرے اور صدارتی اور قانون ساز کونسل کے انتخابات کے لیے راہ ہموار کرے۔



یہ پہلی مرتبہ ہے کہ حماس تنظیم اتنے واضح طور پر اپنی انتظامی کمیٹی تحلیل کرنے پر آمادہ ہوئی ہے۔ تنظیم نے رواں برس مارچ میں غزہ پٹی کے امور کے لیے ایک 7 رکنی خصوصی انتظامی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے ردعمل کے طور پر فلسطینی اتھارٹی نے بعض تدابیر اختیار کیں۔ منگل کو حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے گزشتہ روز مصر میں جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ خالد فوزی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر حماس کے وفد نے باور کرایا کہ تنظیم فوری طور پر قاہرہ میں فتح موومنٹ کے ساتھ بات چیت کے دور کے لیے تیار ہے تا کہ معاہدہ طے پایا جائے اور اس پر عمل کا طریقہ کار متعین کیا جائے۔