تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں بشارالاسد حکومت نے ایران کی ایک کمپنی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت وہ جنگ سے تباہ حال شہر حلب کے لیے گیس سے چلنے والے 5 بجلی گھر فراہم کرے گی۔ شام کے اسدی خبررساں ادارے سانا کے مطابق یہ منگل کے روز ہونے والا یہ معاہدہ اسدی وزیر بجلی زہیر خربوطلی کے دورہ تہران کے موقع پر ہونے والے وسیع تر اتفاق رائے کے نتیجے میں طے پایا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی کمپنیوں کو شام میں بجلی کے نظام کی بحالی اور انفراسٹرکچر کے ٹھیکے دیے جائیں گے۔ حلب کا یہ ٹھیکا ایک ایرانی کمپنی مبنا کو دیا گیا ہے، جس کی مالیت 13 کروڑ یورو کے لگ بھگ ہے۔ بجلی کے وزیر خربوطلی نے ایران کے وزیر توانائی ستار محمودی کے ساتھ ایک یاداشت پر بھی دستخط کیے، جس میں ساحلی صوبے لاذقیہ کے لیے 540 میگا واٹ کے بجلی گھر فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔
یاداشت میں کہا گیا ہے کہ ایران دیرالزور اور حمص کے بجلی گھروں کو بحال، اور شمسی اور ہوائی توانائی کے نئے بجلی گھر نصب کرے گا۔ دوسری جانب امریکی وزارت خارجہ نے آستانہ مذاکرات میں فائربندی کے ضامن ملک کی حیثیت سے ایران کی شرکت پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ منگل کے روز وزارت خارجہ نے کہا کہ تہران کی جانب سے بشارالاسد کی حمایت تنازع کی شدت اور شامیوں کے دکھوں میں اضافہ کر رہی ہے۔ یہ تشویش ایسے موقع پر سامنے آئی ہے، جب قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شام کے حوالے سے مذاکرات کا چھٹا دور شروع ہونے سے ایک روز قبل بدھ کو روس، ایرن اور ترکی کے نمایندوں کے درمیان مشاورت ہوئی ہے۔ تینوں ممالک کے نمایندے شام کے شہر ادلب اور اس کے نواح میں سیف زون کی حدود کے تعین کو زیر بحث لائیں گے۔ اس سے قبل امریکی وزارت خارجہ یہ اعلان کر چکی ہے کہ واشنگٹن کا ایک وفد آستانہ روانہ ہوگا، جہاں وہ شام کے حوالے سے 14 اور 15 ستمبر کو منعقد ہونے والے آستانہ 6 مذاکرات میں بطور مبصر شرکت کرے گا۔
امریکی وزارت کے بیان کے مطابق مشرق ادنیٰ کے امور کے لیے امریکی وزیر خارجہ کے معاون ڈیوڈ سیٹرفیلڈ امریکی وفد کی قیادت کریں گے۔ اس دوران وہ تشدد کے خاتمے اور غیر مشروط طور پر انسانی امدادات پیش کرنے کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کے واسطے امریکی سپورٹ باور کرائیں گے۔ بدھ کے روز ہونے والی مشاورت میں روسی صدر کے خصوصی ایلچی الیگزینڈر لافرینتف، ترکی کے نائب وزیر خارجہ سیدات اونل اور ان کے ایرانی ہم منصب حسین انصاری نے شرکت کی۔ مذاکرات میں شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹیفن ڈی مستورا، اردن کے وزیر خارجہ کے مشیر نواف وصفی اور امریکی وزیر خارجہ کے معاون ڈیوڈ سیٹر فیلڈ بھی شریک ہوں گے۔ جب کہ بشار حکومت کے وفد کی قیادت اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری کریں گے۔ نیز شامی مسلح اپوزیشن کی نمایندگی شامی جیش حر میں جنرل اسٹاف کمیٹی کے سربراہ احمد بری کریں گے۔