ناہل انتظامیہ نے رہائشی علاقوں میں کچرا ڈمپ کرنا شروع کردیا

372
انڈس مہران سعودآباد ملیر کی چورنگی کے قریب عام شارع پر شہری حکومت نے ڈمپنگ پوائنٹ بنایا ہوا ہے

کراچی(اسٹا ف رپورٹر) شہر کا کچرارہائشی علاقے میں ڈمپنگ،کراچی کے مختلف علاقوں میں جگہ جگہ کچرے کے ڈ ھیر لگے ہیں۔ کوڑا کرکٹ ٹھکانے لگانے کے بجائے رہائشی علاقے میں ڈمپنگ سینٹر قائم کردیا گیا ہے۔ایف بی ایریا، لیاقت آباد، کورنگی، لیاری، صدر، لانڈھی اور گلستان جوہر سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں کچرے کے ڈھیروں کو اب تک ہٹایا نہیں جاسکا۔گلستان جوہر بلاک 19 میں رہائشی علاقے کے بیچ میں ڈپمنگ اسٹیشن قائم کردیا گیا ہے جس کے باعث ملحقہ علاقوں میں شہریوں کا رہنا دوبھر ہوگیا ہے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مہینوں سے یہاں کچرا نہیں اٹھایا گیا، جبکہ برساتی نالے کو بھی کچرے سے بھر دیا گیا۔ڈمپنگ اسٹیشن میں کچرا جلانے سے رہائشیوں کو سانس لینے میں مشکلات در پیش ہیں، شہریوں نیکہاہے کہ پہلے سے موجودکچرے کو جلاکر مزید کچرا لاکر ڈمپ کر دیا جاتا ہے۔اس حوالے سے یو سی چیئر مین اور ڈی ایم سی کی انتظامیہ کو کئی بار درخواست دی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔



علاوہ ازیں امیرجماعت اسلامی زون ملیر انجینئرصہیب بلال،قائم مقام قیم کریم بخش ، نائب امرائے زونزالطاف پٹنی ،عنایتاللہ خان، خورشید گجر،سابق ٹاؤن ناظم وسیم مرزا اوردیگر نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہاہے کہ شہری حکومت نے انڈس مہران ملیر سعودآبادکی عام شاہراہ کو کچرے کا ڈمپنگ پوائنٹ بناکراہل علاقہ کوسخت اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے، حکمرانوں کی عوام دشمن پالیسی افسوسناک ہے،مسجد الحبیب کے نمازی ناپاک گزرگاہ سے مسجد میں داخل ہونے پرمجبور ،گٹر اور نجاست کا سیلاب راستے میں حائل ہے ،سعود آباد ملیر کی چورنگی سے متصل دائیں بائیں تمام آبادی وبائی امراض کا شکار ہے، فوری طورپر ڈمپنگ پوائنٹ کوآبادی سے دورمنتقل کیا جائے ۔انہوں نے شہری وصوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ حالات کی نزاکت کوسمجھیں اورمسئلے کا فوری حل نکالیں ۔ انہوں نے کہا کہ عام شاہراہ پر ڈمپنگ پوائنٹ کسی طور قابل قبول نہیں ،پی ایس او پٹرول پمپ ،مسجد الحبیب،اسکول، اسپتال ،متصل گلیوں ،گزرگاہوں پرچلناتو درکنا ر چند سیکنڈز کے لیے کھڑا ہونا بھی محال ہے۔ صہیب بلال نے کہا کہ شہری حکومت ،ضلعی حکومت اورمقامی انتظامیہ مسئلے کے حل میں سنجیدہ کردارادا کرنے سے قاصرنظر آتی ہے ،گورنر،وزیراعلیٰ سندھ ،صوبائی کابینہ اورخصوصاً وزیربلدیات معاملے کا سخت نوٹس لیں۔