وزیراعظم کا جنرل اسمبلی میں عافیہ کا ذکر نہ کرناقوم کی توہین ہے‘ڈاکٹر فوزیہ

133

کراچی(اسٹاف رپورٹر) قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ امریکی اور پاکستانی حکمران عافیہ کو انصاف دیں۔ناکردہ جرم کی پاداش میں عافیہ کی 86 سالہ سزا کے 7 سال مکمل ہونا حکمرانوں اور قومی رہنماؤں کے لیے شرمناک اور امریکی نظام انصاف کی موت ہے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں عافیہ کا ذکر نہ کرنا قوم کی توہین ہے۔ حکمرانوں اور ارباب اختیارنے عافیہ کی وطن واپسی کے بے شمار نادر مواقع ضائع کیے ہیں، اب کوئی موقع ضائع نہیں ہونا چاہیے۔ عافیہ کو امریکا کے حوالے کرنے کی غلطی کو درست کیا جائے۔ وہ ڈاکٹر عافیہ کی 86 سالہ سزا کے خلاف کراچی پریس کلب پر مظاہرین سے خطاب کررہی تھیں ۔اس موقع پر سول سوسائٹی اور مختلف سماجی و سیاسی رہنما، وکلاء، اساتذہ، طلبہ و طالبات اور عافیہ موومنٹ کے رضا کاروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔



ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو دوبارہ عظیم بنانا چاہتے ہیں تو وہ عافیہ کیس جیسی نا انصافیوں کا خاتمہ اور ان کا ازالہ بھی کریں۔ عافیہ امریکی نا انصافیوں اور پاکستانی رہنماؤں کی بزدلی اور بے حسی کی مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ کی 86 سالہ سزا کے فیصلے نے امریکی نظام انصاف کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔ عافیہ 14 سال اور چھ ماہ سے امریکی تحویل میں ہے۔ نا انصافیاں قوموں کو زوال کی طرف لے جاتی ہیں۔ ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں عافیہ کا ذکر نہ کرکے قوم کی توہین کی ہے۔ اقوام متحدہ کی عمارت اس امریکی عدالت کے بالمقابل واقع ہے جس نے عافیہ کو 86 سال کی ظالمانہ سزا سنائی تھی۔ جنرل اسمبلی سے خطاب کے موقع پر دنیا بھر کے حکمران موجود تھے۔ وزیراعظم نے پاکستانی شہری عافیہ کو فراموش کرکے ایک نادر موقع ضائع کیا ہے۔