کراچی (اسٹاف ر پورٹر) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ فاروق ستار اپنی پارٹی سے سینیٹر تو کیا ایک کونسلر کو بھی نہیں نکال سکتے، سابق وزیراعظم نواز شریف نا اہل اور بانی ایم کیو ایم غدار قرار دیے جاچکے، آصف زرداری پر کرپشن کے کیسز ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے 1968 ذمے داران و کنان کی پی ایس پی میں شمولیت کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر پاک سرزمین پارٹی کے قافلے میں ایم کیو ایم، حقیقی، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی، پی ایم ایل(ن)، اے پی ایم ایل، سنی تحریک، اے این پی، پی ایم ایل(ق)، پشتون خواہ ملی پارٹی اور جسقم کے ذمے داران
وکارکنان نے شمولیت کا اعلان کیا۔ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 3 مارچ 2016ء کو جو آواز لگائی اس پر لبیک کہنے کا سلسلہ آج تک جاری ہے، روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ ملک بھر سے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ لوگوں کا ہمارے ساتھ جڑنا پی ایس پی کے ہر کارکن کے لیے باعث اطمینان ہے کہ ہم اللہ کی نصرت کے ساتھ صحیح راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب 3 مارچ 2016 کو آئے تو ہم سے یہ پوچھا جاتا تھا کہ گھروں سے کیسے نکلیں گے؟ لیکن ہماری حق اور سچ بات کی وجہ سے آج ہم ملک بھر میں ہر گھر کے اندر اور باہر موجود ہیں جبکہ ہمارے وطن عزیز کے دشمن جن کی آدھی رات کو ایک آواز پر 15000 لڑکا جمع ہو جاتاہوجاتا تھا آج ان کی سب سے بڑی خبر یہ ہے کہ کسی نے منہ چھپا کر ان کے لیے دیوار پر سالگرہ مبارک لکھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر کا مینڈیٹ جس طرح فروخت کیا جارہا ہے اس بددیانتی کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ ایک ہی دن میں مسلم لیگ (ن) کے وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر حق میں پیسے لے کر اپنا نمائندہ ان کے حق میں دستبردار کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم جنہیں عدلیہ نے نااہل قرار دیا ہے انہیں پارٹی صدر رکھنے کے لیے ایم کیو ایم کے سینیٹر نے ان کے حق میں ووٹ ڈالا جبکہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے، لیکن سینیٹر تو دور فاروق ستار اپنی پارٹی سے ایک کونسلر کو بھی نہیں نکال سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مجرم کہنے والے بتائیں کہ سابق وزیر اعظم اپنے اہلخانہ سمیت اعلیٰ عدلیہ سے نااہل ہوچکے ہیں، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین پر کرپشن کے کیسز ہیں، ایم کیو ایم کے بانی غدار وطن قرار پا چکے ہیں، شہباز شریف جو پنجاب کے وزیر اعلیٰ ہیں ان پر 18 معصوم جانوں کے قتل کا کیس چل رہا ہے، سابق آرمی چیف ملک سے باہر بیٹھے ہیں، ملک کی تمام اشرافیہ ملک سے باہر ہے جبکہ نچلے درجے کا کارکن مارا جا رہا ہے۔