انتخابی اصلاحات، 3 پی پی سینیٹرز نے حکومت کو ووٹ دیے، شاہ محمود

262

اسلام آباد (آئی این پی/ آن لائن) شاہ محمود قریشی کے مطابق پیپلز پارٹی کے جن 3 سینیٹرز نے حکومت کی حمایت میں ووٹ دیا ان میں سابق چیئرمین سینیٹ فاروق ایچ نائیک، خیبر پختونخوا کی خاتون سینیٹر روبینہ خالد اور بلوچستان سے پی پی پی کے رہنما فتح محمد حسنی شامل ہیں۔ شاہد خاقان عباسی وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے باوجود نااہل ہونے والے نواز شریف کو اپنا وزیراعظم سمجھتے ہیں، ملک میں لاقانونیت بڑھ رہی ہے عوام کرسی کی سیاست کرنے والوں سے مایوس ہو چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے علاوہ پیپلز پارٹی کے 3 سینیٹرز نے بھی حکومتی بل کی حمایت میں ووٹ دیا ہے، جو افسوسناک امر ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پی پی سینیٹرز نے پارٹی کے ڈسپلن کی خلاف ورزی کی ہے جبکہ تحریک انصاف کے جو ارکان ووٹنگ کے وقت ایوان سے غیر حاضر ہوگئے تھے انہیں بھی شوزکاز نوٹس جاری کیا جارہا ہے۔ سب سے پہلے تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر نعمان وزیر کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے اور ان سے وضاحت مانگی گئی ہے کہ وہ ایوان سے کیوں غیر حاضر ہوئے؟۔ اس کے علاوہ اعظم سواتی اور شبلی فراز کو نوٹس جاری کرنے کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہفتہ کے روز ورکر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی نے منشور کے بجائے کرسی کی سیاست کی ہے، پاکستانی عوام (ن) لیگ کی سیاست سے مایوس ہو چکی ہے، اور پنجاب میں پیپلزپارٹی بھی محدود ہو گئی ہے، آج پیپلزپارٹی کے لوگ تحریک انصاف میں شامل ہو رہے ہیں، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی اور لاقانونیت بڑھ رہی ہے، اس وقت اس قوم کو عمران خان ہی بحران سے نکال سکتے ہیں، قوم کی نظریں عمران خان پر ہیں عمران خان نے سوئی ہوئی قوم کو جگایا ہے۔