فاقہ زدہ داعشی ایجنٹ

127

گزشتہ دنوں خبر آئی کہ دو روہنگیا مسلمانوں کو ہاتھی نے پیروں تلے کچل ڈالا۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بے چارے روہنگیا بنگلا دیشی کیمپوں میں بھی کتنے غیر محفوظ ہیں۔ یوں لگتا ہے کہ جانوروں کی طرح ان کو بیٹھنے کی جگہ تو دے دی ہے مگر انسانی بنیادی سہولیات و تحفظات ابھی بھی ناپید ہیں۔ مگر حیرت تو یہ کہ جہاں وہ بیچارے بھوک و فاقے کے حالات سے گزرہے ہیں اور اپنے آپ کو زندہ رکھنے اور زندگی کی طرف لانے کی کشمکش میں ہیں وہیں ان پر ایک ایسا الزام لگایا گیا ہے کہ الزام تراشوں کی ذہنی قابلیت پر شبہ ہوتا ہے۔ بھارتی حکومت نے روہنگیا مسلمانوں کو بھارتی امن کے لیے ’’خطرہ‘‘ قرار دیا ہے! جی ہاں! وہ ہی روہنگیا جو خود امن کی تلاش میں نجانے کتنی ندیاں نالے تہ کرچکے اب وہ مفلوس و بیحال امن کے قیام کے لیے خطرے کی گھنٹیاں بن گئے! جن کے نجانے کتنے خاندان امن کی حسرت لیے موت کی وادی پار کر گئے اب وہی ایک خطرناک جاسوس بن گئے! الزام میں ان کو پاکستانی ایجنسی اور داعش کا ایجنٹ قرار دیا گیا ہے۔ بھارت کو چاہیے کہ اپنے اس مضحکہ خیز بیان کو واپس لے یا ٹھوس شواہد پیش کرے۔ ان بیچارے فاقہ زدہ ’’داعشی ایجنٹوں‘‘ کی تو اپنی زندگی کی بقاء کے لیے جنگ لڑتے لڑتے یہ حالت ہوچکی!
مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے!
وہ قرض اتارے ہیں کہ واجب بھی نہیں تھے!!
فضہ آصف، لاہور