برما کا سفارت خانہ بند کیا جائے

167

پوری دنیا میں امت مسلمہ پر ڈھائے جانے والے مظالم پر مسلم برادری میں سخت رنج و الم کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ پوری دنیا میں دین اسلام کے ماننے والوں کے خلاف ایک عالمگیر سازش کے تحت بہیمانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، فلسطین، مقبوضہ کشمیر، مصر، شام، اردن، لیبیا، سوڈان، ایران، بنگلا دیش، بھارت اور شمالی افریقا میں مسلمانوں کے خلاف جبر و تشدد اور ہلاکتوں میں برابر اضافہ ہورہا ہے اور ان تمام کارروائیوں کے پیچھے بلاواسطہ یا بلواسطہ طور پر صہیونی و امریکی طاغوتی طاقتیں کار فرما ہیں۔ جس سے یہ بات تو بالکل عیاں ہے کہ یہود و نصاریٰ نہ ہی پہلے کبھی مسلمانوں کے دوست تھے اور نہ ہی آئندہ کبھی دوست ہوسکتے ہیں۔ لیکن بدھ مت کے پیرو کاروں کی طرف سے برمی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کا قتل عام مسلم برادری کے لیے اس لحاظ سے تشویش ناک ہے کہ بدھ مت کے ماننے والے آج سے پہلے دنیا میں ایک پرامن اور بے ضرر کمیونٹی ہوا کرتے تھے، لیکن یہود و نصاریٰ کے ساتھ ساتھ اب یہ مٹھی بھر کمیونٹی بھی مسلمانوں کی بدترین دشمن ثابت ہورہی ہے۔



برما میں مسلمانوں کی نسل کشی اور ہزاروں نفوس پر مشتمل دیہی آبادیوں میں پورے کے پورے گاؤں زندہ انسانوں کے ساتھ نذر آتش کردینا اور چند دنوں میں دس ہزار انسانوں کو زندہ جلا دیے جانے کا حالیہ واقعہ برمی حکومت اور برمی فوج کی انتہائی درندگی کا ثبوت ہے۔ ہم برمی حکومت کے ان اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں موجود برمی سفیر کو طلب کرے، برمی حکومت کے ایسے اقدامات کے بارے میں جواب طلب کرے اور برمی سفارت خانے کو بند کروانے کے احکامات جاری کرے۔
مسز تسنیم سرور، رحیم یار خان