عید قرباں کا ذکر آتے ہی تصور میں ہر طرف بہتا ہوا خون اور گندگی کے ڈھیر نظر آتے ہیں جو قربانی ہوتے ہی حقیقت کا روپ دھار لیتے ہیں، اللہ کے فضل و کرم سے یہ دن ہر سال آتا ہے تو کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہم اس کی منصوبہ بندی پہلے ہی سے کرلیں۔ صفائی کس طرح کرنی ہے جس طرح کھالوں کے بارے میں سوچتے ہیں کہ کس کو دینی ہے اسی طرح ہم اگر تھوڑا سا وقت ان غلاظت کے ڈھیروں کے بارے میں سوچیں جو آض بھی نظر آرہے ہیں اور بعد میں تعفن اور بیماریوں کا سبب بنتے ہیں اور ہم ہی کو تکلیف ہوتی ہے اپنے اپنے طور پر گلی محلے کے لوگ بڑے بڑے گڑھے کھود کر غلاظت کے ڈھیر کو اس میں دفن کردیں تو کوئی وجہ نہیں ہمارے گلی محلے صاف رہیں، ہم حکومت پر یہ کام نہ چھوڑیں ان کے بھیجے ہوئے کارندے یہ کام کریں تو بڑی مہربانی۔
خالدہ آفتاب