سعودی عرب کا روہینگیاں مسلمانوں پر مظالم  بند او آزاد فلسطین کا مطالبہ 

300

یو یارک(صباح نیوز+مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر جبروتشدد کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، ان کا ملک میانمر میں جبر کی پالیسی کی سخت مذمت کرتا ہے،قطر الریاض سمجھوتے میں کیے گئے وعدوں کی پاسداری اور خطے میں دہشت گردی کے لیے مالی معاونت اور دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت کا سلسلہ بند کردے ،سعودی عرب دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں
کی حمایت جاری رکھے گا ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں عادل الجبیر نے اپنی تقریر میں عرب ممالک کے قطر کے ساتھ جاری تنازع ، مسئلہ فلسطین ،یمن میں جاری بحران اور میانمر میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف برمی سیکورٹی فورسز کی انسانیت سوز کارروائیوں کے حوالے سے اظہار خیال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو میانمر میں مسلمانوں کی بے دخلی پر سخت تشویش ہے۔



میانمر میں روہنگیا مسلمانوں کو دبانے اور انہیں زبردستی بے دخل کرنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ سعودی وزیر خارجہ نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ قطر کی جانب سے دہشت گرد گروپوں کی حمایت سے خطہ عدم استحکام سے دوچار ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ایران حوثی ملیشیا کا پشت بان ہے، ایران کی ہی مدد سے حوثیوں نے یمنی دارالحکومت صنعا اور دوسرے علاقوں پر قبضہ کیا تھا ،یمن کی صورت حال پورے خطے کے لیے ہی خطرہ ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یمن میں جاری بحران کے خاتمہ کاحل صرف فوجی نہیں۔انہوں نے مشرقِ وسطی کے دیرینہ تنازع کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل پر یقین رکھتے ہیں اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہوگا۔