روشن خوشحال پاکستان کے لئے جماعت اسلامی کے سوا کوئی آپشن نہیں ،سراج الحق 

320

لاہور( نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے آئین میں جو ترمیم کی ہے اسے واپس لے ،ہم حکمران پارٹی کے آئین میں اس ترمیم کی مذمت کرتے ہیں، عوام نے حکومت کو اس لیے مینڈیٹ نہیں دیا ہے کہ وہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر شب خون مارے،اب وہ شخص کبھی بھی اہل نہیں ہوسکتا جسے عدالت نے نااہل قرار دیا نہ وہ پاکستان کی قیادت کرسکے
گا،اکثریت کے بل بوتے پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو بلڈوز کرنے کی مذمت کرتے ہیں ،بونیر اسلام کا قلعہ ہے اور آنے والے انتخابات میں بونیر کے عوام غلامان محمد کو ووٹ دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بونیر کے علاقہ طوطالئی میں ایک بڑے شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرسابق امیدوار صوبائی اسمبلی وسابق ناظم طوطالئی راج ولی خان نے اپنے سیکڑوں ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا جبکہ سابق اسپیکر صوبائی اسمبلی بخت جہاں ،امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان ،صدر جے آئی یوتھ عبدالغفار خان نے بھی خطاب کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آنے والے انتخابات غلامان امریکا اور غلامان محمدﷺ کے درمیان معرکہ ہوگا اور اس معرکے میں عوام اب غلامان محمد کے صف میں کھڑے ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ سیکڑوں کی تعداد میں جماعت اسلامی میں اہم سیاسی عمائدین کی شمولیت اس بات کی گواہی ہے کہ اب عوام کو ورغلانے کا وقت گزر چکا ہے اور اب عوام کا اپنا دور آنے والا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اس ملک میں عدل و انصاف پر مبنی نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کررہی ہے اور اس جدوجہد میں اب عوام جماعت اسلامی کی پشت پر کھڑے ہیں۔



سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کی حکومت آئے گی تو ہم شہریوں کو ان کے حقوق دیں گے ،بے گھر افراد کو گھر دینا ،بچے کے ہاتھ میں کتاب دے کر تعلیم سے آراستہ کرنا ،طبی سہولیات ،خواتین کوان کے اصل حقوق دینا یہ ریاست کی ذمے داری ہے انہوں نے کہا کہ یہ کام صرف جماعت اسلامی ہی کرسکتی ہے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اس بڑے کام میں عوام کو میرے ساتھ کھڑے ہونا ہوگا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ عوامی مینڈیٹ کی توہین کی جارہی ہے، ہم حکمرانوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم کسی بھی ایسے فیصلے کی مذمت کریں گے جس سے اعلیٰ عدلیہ کا وقار مجروح ہو۔سراج الحق نے کہا کہ کہ حکمران پارٹی نے محض اکثریت کے بل بوتے پر ایک نااہل شخص کو پارٹی کا صدر بنانے کے لیے انتخابی قوانین پر شب خون مارا ہے جس سے دنیا بھر میں پاکستان کے وقار کو شدید دھچکا لگا ،وزیراعظم سمیت پوری کابینہ اعلیٰ ترین عدالتوں کی طرف سے نااہل قرار دیے گئے شخص کے طلب کرنے پر لندن میں جابیٹھی جس سے پوری قوم کا سر شرم سے جھک گیا۔انہوں نے مطالبہ کیا حکومتی پارٹی کی طرف سے نااہل قرار دیے گئے فرد کو پارٹی کا صدر بنانے کا فوری نوٹس لیا جائے ،اگر یہ روایت چل پڑی تو کوئی بھی طاقتور مجرم سیاسی جماعت کا سربراہ بن کر آئینی اداروں کا مذاق اڑانا شروع کر دے گا اور جرائم پیشہ لوگ سیاسی جماعتوں میں اعلیٰ عہدوں پر براجمان ہو جائیں گے،ملک میں ایسے بڑے بڑے چور ہیں جن کے معدے جہازوں ، ریل انجنوں ، جنگلات اور معدنیات کو بھی ہضم کرلیتے ہیں، پی آئی اے کے جہاز کی گمشدگی کی تحقیقات ہونی چاہئیں، وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر کرپشن کے الزامات ہیں، کلین چٹ ملنے تک اسحاق ڈار کو وزارت سے الگ ہوجانا چاہیے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی کے کارکنان کسی وڈیرے ، جاگیردار، چودھری اور سرمایہ دار کو خوش کرنے کے لیے جمع نہیں ہوئے بلکہ ہمارا مقصد اپنے رب کی رضا اور خوشنودی کا حصول ہے ، جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے ہمکنار ہو گی اور تمام لٹیرے اقتدار کے ایوانوں کے بجائے جیلوں میں ہوں گے اور عوام کو بنیادی ضروریات زندگی سے محروم کرنے والے اپنے ایک ایک جرم کا حساب دیں گے ،ملک کو تبدیلی کی نہیں خوشحالی کی ضرورت ہے۔ دریں اثناء جے آئی یوتھ راولپنڈی کے عہداریو ں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الق نے کہا کہ نوجوان قوم کو بتائیں کہ اگر وہ اپنا مستقبل روشن اور مسائل سے پاک کلین و گرین اسلامی پاکستان چاہتے ہیں تو 2018ء کے انتخابات میں جماعت اسلامی کے علاوہ ان کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں۔