مبر شمار
عیسوی تاریخ
ہجری تاریخ
مختصر کوائف/ احوال/ واقعات
۱
۲۵ستمبر ۱۹۰۳
۳ رجب ۱۳۲۱
حیدرآباد دکن کے شہر اورنگ آباد میں بروز جمعہ آپ کی ولادت ہوئی۔
۲
۱۹۱۴
۱۳۳۲
قاسم امین بے کی کتاب ’’ المراۃ الجدیدۃ‘‘ کا عربی سے اردو ترجمہ کیا۔
۳
۱۹۱۶
۱۳۳۵
مولوی کا امتحان پاس کیا
۴
۱۹۱۸
۱۳۳۶
اخبار’’ مدینہ‘‘ بجنور سے وابستہ ہوئے
۵
اکتوبر ۱۹۱۸
محرم ۱۳۳۷
پہلا مضمون ’’ برق یا کہر باء‘‘ المعارف‘ اعظم گڑھ میں شائع ہوا
۶
۱۹۲۰
۱۳۳۹
والد محترم کا انتقال ہوا
۷
۱۹۲۰
۱۳۳۹
ہفتہ وار ’’ تاج‘‘ کے ایڈیٹر مقرر ہوئے
۸
۲۶جولائی ۱۹۲۲
یکم ذی الحجہ ۱۳۴۰
جمعیت علمائے ہند کے ہفت روزہ اخبار ’’ مسلم‘‘ کے ایڈیٹر بنے
۹
فروری ۱۹۲۴
رجب ۱۳۴۲
اولین کتاب ’’ اخلاقیات اجتماعیہ‘‘ تحریر کی
۱۰
۲۰فروری۱۹۲۵
۲۶رجب۱۳۴۳
جمعیت علمائے ہند کے سہہ روزہ اخبار ’’ الجمعیتہ‘‘ کے مدیر مقرر ہوئے
۱۱
۱۳جنوری ۱۹۲۶
۲۲جمادی الثانی ۱۳۴۴
دار العلوم فتح پوری دہلی سے سند فراغت حاصل کی
۱۲
۱۹۲۷
۱۳۴۵
مولانا اشفاق الرحمن کا ندھلوی ( مدرسہ عالیہ عربیہ فتح پوری دہلی) سے حدیث‘ فقہ اور ادب میں سند حاصل کی
۱۳
جولائی ۱۹۲۷
محرم ۱۳۴۶
معرکتہ الآراء کتاب ’’ الجہاد فی الاسلام‘‘ تحریر کی
۱۴
۱۹۲۸
۱۳۴۶
مولانا اشفاق الرحمن کاندھلوی سے ترمذی اور موطا امام مالک کی سمع و قرات کی تکمیل کی سند حاصل کی
۱۵
۱۹۲۹
۱۳۴۷
علامہ اقبال سے پہلی ملاقات (حیدر آباددکن)
۱۶
اپریل ۱۹۳۳
۱۳۵۲
ترجمان القرآن کے مالک و مدیر بنے۔ جو پہلے مولانا ابو محمد مصلح کی ملکیت تھا
۱۷
۵ مارچ ۱۹۳۷
۱۸ ذی الحجہ ۱۳۵۵
خالہ زاد محمودہ بیگم بنت سید نصیر الدین شمسی سے دہلی میں شادی ہوئی
۱۸
۱۹۳۷
۱۳۵۶
’’دینیات‘‘ پندرہ دنوں میں تحریر کی‘ جس کے ۳۳ سے زیادہ زبانوں میں ترجمے ہوچکے ہیں
۱۹
ستمبر ۱۹۳۷
۱۳۵۶
علامہ اقبال نے فقہ اسلامی کی تدوین جدید کے کام میں مدد کے لیے لاہور بلایا۔
۲۰
۱۸مارچ ۱۹۳۸
۱۶محرم ۱۳۵۷
مسلمانوں کا وطن قائم کرنے کے لیے تقسیم ہند کی تجویز پیش کی
۲۱
۱۹۳۸
۱۳۵۷
حیدر آباد دکن کو خیر باد کہہ کر علامہ اقبال کے ایما پر پٹھان کوٹ پہنچے
۲۲
۲۶ جنوری ۱۹۳۹
۵ ذی الحجہ ۱۳۵۷
پٹھان کوٹ سے لاہور منتقلی۔ ۱۵ جون ۱۹۴۲ء مطابق ۳۰ جمادی الاول ۱۳۶۱ ھ کو دوبارہ پٹھان کوٹ منتقل ہوگئے
۲۳
۱۳اپریل ۱۹۳۹
۲۱صفر ۱۳۵۸
ٹاؤن ہال لاہور میں پہلے یوم اقبال پر خطاب کرتے ہوئے مقالہ ’’جہاد فی سبیل اللہ‘‘ پڑھا
۲۴
ستمبر ۱۹۳۹
شعبان ۱۳۵۸
اسلامیہ کالج لاہور میں اعزازی پروفیسر مقرر ہوئے
۲۵
۱۲ ستمبر ۱۹۴۰
۹ شعبان ۱۳۵۹
علی گڑھ یونیور سٹی میں ‘‘ اسلامی حکومت کس طرح قائم ہوتی ہے؟ ‘‘ مقالہ پیش کیا۔
۲۶
دسمبر ۱۹۴۰
ذی الحجہ ۱۳۵۹
ندوۃ العلماء لکھنؤ میں بطور مہمان خصوصی ’’ نیا نظام تعلیم‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا
۲۷
فروری ۱۹۴۲
محرم ۱۳۶۱
ترجمان القرآن میں تفسیر تفہیم القرآن کی اشاعت کا آغاز
۲۸
۲۶اگست ۱۹۴۱
۲ شعبان ۱۳۶۰
لاہور میں جماعت اسلامی کا قیام عمل میں آیا
۲۹
۱۹۴۶
۱۳۶۵
گردے کا آپریشن کرکے پتھریاں نکالی گئیں
۳۰
۲۹ اگست ۱۹۴۷
۲ شوال ۱۳۶۶
پٹھان کوٹ سے دوبارہ لاہور (پاکستان) ہجرت
۳۱
۱۹۴۷۔۱۹۴۸
۱۳۶۶۔۱۳۶۷
سات سو کارکنوں کے ہمراہ مہاجرین کی امداد اور آباد کاری کی جدو جہد کی
۳۲
۶ جنوری ۱۹۴۸
۲۳صفر ۱۳۶۸
ریڈیو پاکستان لاہور پر مولانا مودودی کی ’’اسلام کے اخلاقی نظام‘‘ پر پہلی نشری تقریر
۳۳
۲۰ جنوری ۱۹۴۸
۸ ربیع الاول ۱۳۶۸
ریڈیو پاکستان لاہور سے دوسری تقریر نشر کی گئی‘ جس کا موضوع ’’اسلام کا سیاسی نظام‘‘ تھا
۳۴
۱۰ فروری ۱۹۴۸
۲۷ربیع الاول ۱۳۶۸
ریڈیو پاکستان لاہور سے ’’اسلام کے معاشرتی نظام‘‘ پر تیسری تقریر نشر کی گئی
۳۵
۱۹ فروری ۱۹۴۸
۸ ربیع الثانی ۱۳۶۸
لاء کالج لاہور میں ’’ اسلامی قانون اور پاکستان میں اس کے نفاذ کی عملی تدابیر‘‘ کے موضوع پر دو تقریریں کیں
۳۶
۲ مارچ ۱۹۴۸
۱۹ ربیع الثانی ۱۳۶۸
ریڈیو پاکستان لاہور سے چوتھی تقریر ’’اسلام کا اقتصادی نظام‘‘ نشر کی گئی
۳۷
۱۲مارچ ۱۹۴۹
۱۲جمادی الاول ۱۳۶۸
دستور ساز اسمبلی سے قرار داد مقاصد منظور ہوئی۔ قرار داد کا مسودہ مولانا شبیر احمد عثمانیؒ نے مولانا مودودیؒ کو جیل میں نظر ثانی کے لیے بھیجاتھا
۳۸
۱۶ مارچ ۱۹۴۸
۱۶ جمادی الاول ۱۳۶۸
ریڈیو پاکستان لاہور سے پانچویں تقریر ’’اسلام کے روحانی نظام‘‘ کے موضوع پر نشر کی گئی
۳۹
۱۸ مئی ۱۹۴۸
۲رجب ۱۳۶۸
ریڈیو پاکستان لاہور سے ’’پاکستان کو ایک مذہبی ریاست ہونا چاہیے‘‘ کہ عنوان سے ایک مباحثہ نشر ہوا‘ جو جناب وجیہہ الدین اور مولانا مودودیؒ کے مابین تھا
۴۰
۲۴ نومبر ۱۹۵۲
۱۳ صفر ۱۳۷۰
کراچی بار ایسو سی ایشن میں ’’ اسلامی دستور کی تدوین ‘‘ پر تقریر کی
۴۱
۲۸مارچ ۱۹۵۳
۱۲ رجب ۱۳۷۲
’’قادیانی مسئلہ ‘‘ نامی کتابچہ تحریر کرنے پر آپ کی گرفتاری
۴۲
۱۱مئی ۱۹۵۳
۲۵شعبان ۱۳۷۲
مذکورہ بالا جرم پر فوجی عدالت سے پھانسی کی سزا سنائی گئی
۴۳
۲۵مئی ۱۹۵۵
۳شوال ۱۳۷۴
۲۶ ماہ کی قید کے بعد رہائی ملی
۴۴
جون ۱۹۵۶
ذی قعدہ۱۳۷۵
دمشق میں موتمر عالم اسلام کے اجلاس میں ’’ تبلیغ و دعوت اسلامی کمیٹی ‘‘ کے صدر منتخب ہوئے
۴۵
جولائی ۱۹۵۶
ذی الحجہ ۱۳۷۵
حج کی سعادت حاصل کی
۴۶
۱۹۵۸
۱۳۷۷
وجع مفاصل کی تکلیف شروع ہوگئی
۴۷
۳نومبر ۱۹۵۹
۲ جمادی الاول ۱۳۷۹
ارض قرآن کے تحقیقی سفر پر روانہ ہوئے تاکہ تفہیم القرآن کے لیے مقامات قرآن کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں۔
۴۸
۲۵اکتوبر ۱۹۶۳
۶جمادی الثانی ۱۳۸۳
جماعت اسلامی کے سالانہ اجتماع عام میںغنڈوں نے توڑ پھوڑ، جلائو گھیرائو اور فائرنگ کی۔ ایک کارکن اللہ بخش شہید ہوگیا۔ مولانا محفوظ رہے۔
۴۹
۶ جنوری ۱۹۶۴
۱۹ شعبان ۱۳۸۳
تیسری مرتبہ گرفتار ہوئے۔ ۹ ماہ بعد ۹اکتوبر ۱۹۶۴ ء بمطابق ۲جمادی الثانی ۱۳۸۴ ھ کو رہا ہوئے
۵۰
ستمبر ۱۹۶۵
جمادی الثانی ۱۳۸۵
ریڈیو پاکستان لاہور سے ’’جہاد پاکستان اور ہمارے فرائض‘‘ کے موضوع پر پانچ تقاریر متعدد مرتبہ نشر ہوئیں
۵۱
مارچ ۱۹۶۶
ذی الحجہ ۱۹۸۵
تیسری مرتبہ فریضہ حج ادا کیا۔
۵۲
۲۹جنوری ۱۹۶۷
۱۸شوال ۱۳۸۶
چوتھی مرتبہ گرفتاری عمل میں آئی ۱۶مارچ ۱۹۶۷ء مطابق ۴ذی الحجہ ۱۳۸۶ھ کو رہا ہوئے
۵۳
۲۳اگست ۱۹۶۸
۲۶جماد ی الاول ۱۳۸۸
لندن میں مثانے کا آپریشن کرکے پتھری نکالی گئی
۵۴
۳۱مئی ۱۹۷۰
۲۵ربیع الاول ۱۳۹۰
لاہور میں’’یوم شوکت اسلام‘‘ کے فقید المثال جلوس کی قیادت کی
۵۵
۷جون ۱۹۷۲
۲۴ ربیع الثانی ۱۳۹۲
تیس سال چار ماہ بعد تفہیم القرآن مکمل ہوئی جو چھ جلدوں پر مشتمل ہے
۵۶
۳۱اکتوبر ۱۹۷۲
۲۲رمضان ۱۳۹۲
اپنی درخواست پر بصد اصرار جماعت اسلامی کی امارت کی ذمہ داریوں سے علالت کے سبب فارغ ہوئے۔
۵۷
جنوری ۱۹۷۴
ذو الحجہ ۱۳۹۳
رابطہ عالم اسلامی کے اجلاس منعقدہ سعودی عرب میں آپ کو ’’ امام المسلمین‘‘ کا خطاب دیا گیا
۵۸
۲۶ مئی ۱۹۷۹
۲۸ جمادی الثانی۱۳۹۹
لاہور سے اسلام آباد روانہ ہوئے اور بغرض علاج ۲۹مئی کوبفلو ( امریکہ) پہنچے
۵۹
۲۸اگست ۱۹۷۹
۴شوال ۱۳۹۹
بڑے بھائی سید ابو الخیر مودودی کا لاہور میں انتقال ہوا
۶۰
۴ستمبر ۱۹۷۹
۱۱شوال ۱۳۹۹
ملرڈ فلمور ہسپتال بفلو میں معدے کے السر کا آپریشن
۶۱
۶ستمبر ۱۹۷۹
۱۳شوال ۱۳۹۹
شام کے وقت دل کا دورہ ‘ دوسرے ہسپتال منتقلی
۶۲
۱۳ستمبر ۱۹۷۹
۲۰شوال ۱۳۹۹
دل کا شدید دورہ۔ حرکت قلب چار منٹ بند رہی پھر جاری ہوگئی
۶۳
۲۰ستمبر ۱۹۷۹
۲۷ شوال ۱۳۹۹
جگر اور ( واحد) گردے کا فعل متاثر ہوگیا۔ بے ہوشی طاری ہوگئی
۶۴
۲۲ستمبر ۱۹۷۹
۲۹شوال ۱۳۹۹
پانچ بجے صبح دل کا تیسرا دورہ ۔ اپنی آخری تحریر لکھی
I am Muslim and Pakistaniاور انتقال کرگئے
۶۵
۲۵ستمبر ۱۹۷۹
۳ ذی قعدہ ۱۳۹۹
اپنی ۷۶ ویں سالگرہ کے دن ساڑھے دس بجے صبح کراچی آمد پھر لاہور روانگی
۶۶
۲۶ ستمبر ۱۹۷۹
۴ذی قعدہ ۱۳۹۹
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں آخری بار نماز جنازہ ادا کی گئی جو معروف عالم دین مولانا یوسف قرضاوی نے پڑھائی اور سید مودودیؒ اچھرہ لاہور کے
مکان کے اسی لان میں دفن ہوئے جہاں وہ ہر روز عصری نشست منعقد کرتے تھے۔