سرینگر/ نیویارک (خبر ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا، بھارتی فورس کے کیمپ کے قریب گرنیڈ کا دھماکا، 4 افراد زخمی، نیویارک میں اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر کشمیریوں کا بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، حق خودارادیت دلانے کا مطالبہ، حریت فورم کا کنٹرول لائن پر جاری بھارتی فائرنگ و گولہ باری سے شہادتوں اور دیگر نقصان پر اظہار افسوس، بھارتی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینوفیکچررز فیڈریشن کے صدر یاسین خان کو نئی دہلی طلب کرنے کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کی تنظیموں کا آج مکمل ہڑتال کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھارتی سیکورٹی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کی تحصیل اڑی میں کلکئی کے مقام پر سرچ آپریشن کے دوران مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا جبکہ ایک خاتون زخمی بھی ہوئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ ان پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں انہوں نے جوابی فائرنگ کی اور 3 افراد مارے گئے۔ بھارتی فوج کا دعویٰ ہے کہ آپریشن کے دوران مارنے جانے والے تینوں افراد غیر ملکی ہیں اور فورسز کو ان کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ ایس ڈی پی او اڑی جاوید احمد نے بتایا کہ علاقے کا محاصرہ اب ختم کر دیا گیا ہے اور فائرنگ کے تبادلے میں ایک سیکورٹی اہلکار سمیت5 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ 2 گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔ دوسری جانب ضلع بارہمولہ ہی کے علاقے سوپور میں ہینڈ گرنیڈ کے ایک حملے میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس کے ایک افسر سمیت 3 اہلکار زخمی ہو گئے۔ بھارتی فوج اور پولیس نے ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی شروع کردی ہے۔ علاوہ ازیں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی مندوب سشما سوراج کی تقریر کے دوران سیکڑوں تارکین وطن کشمیریو ں نے اقوام متحدہ کی عمارت کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے’’بھارت اقوام متحدہ کی قراردادو ں پر عمل کرے‘‘، ’’آزادی سب کیلیے، آزادی کشمیریو ں کیلیے‘‘، ’’بھارتی فوج کشمیر سے نکل جائے‘‘ اور ’’کشمیر تنازع کے حل کا وقت آ گیا‘‘ کے زبردست نعرے لگائے۔ مظاہرین نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کے لیے آگے آئے۔ شرکا نے تنازع کشمیر کے حل کیلیے اقوام متحدہ کی مداخلت کے مطالبے کے حق میں بھی نعرے بلند کیے۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر جاری کشیدگی اور بھارتی فائرنگ کے نتیجے میں سیالکوٹ سیکٹر میں 6 پاکستانی شہریوں کے شہید اور 2 درجن سے زائد افراد کے زخمی ہونے پر شدید رنج اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔ فورم نے دونوں ملکوں کی سیاسی قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ مخاصمانہ رویوں کو ترک کرکے مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل کیلیے افہام و تفہیم سے کام لیں۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کی تنظیموں نے کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینوفیکچررز فیڈریشن (KTMF) کے صدر محمد یاسین خان کو بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے نئی دہلی طلب کرنے کے خلاف آج پیر کو مکمل ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ہڑتال کال کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ این آئی اے کو کشمیریوں کو ہراساں کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔