مارچ 2018ء میں 52 سینیٹر سبکدوش ہوجائیں گے

195

اسلام آباد (اے پی پی) آئندہ سال سینیٹ کی خالی ہونے والی 52 نشستوں میں سے سب سے زیادہ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے 18 سینیٹرز سبکدوش ہو جائیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ(ق) کے ایوان میں موجود چاروں سینیٹر بھی سبکدوش ہو جائیں گے جس کے بعد سینیٹ سے ان کی نمائندگی ختم ہو جائے گی۔ مسلم لیگ(ن) کے 9 سینیٹرز اپنی مدت پوری کرکے سبکدوش ہوجائیں گے۔ سینیٹ سیکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن سمیت پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹ میں موجود 26 میں سے 18 سینیٹرز سبکدوش ہو جائیں گے۔ مسلم لیگ(ن)کے سینیٹر اسحاق ڈار، سردار یعقوب خان ناصر، سردار ذوالفقار کھوسہ سمیت 9 سینیٹر مارچ 2018ء میں سبکدوش ہو جائیں گے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے ایوان میں 2 سینیٹر موجود ہیں, دونوں ہی سبکدوش ہو جائیں گے۔ جمعیت علمائے اسلام(ف) کے 5 میں سے 3، متحدہ قومی موومنٹ کے 8 میں سے 4 اور پی ٹی آئی کے 7 میں سے ایک سینیٹر آئندہ سال مارچ میں اپنی مدت پوری کرنے کے بعد سبکدوش ہو جائے گا۔ پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کا ایوان میں ایک سینیٹر موجود ہے جو مارچ 2018ء میں سبکدوش ہو جائے گا۔جماعت اسلامی، نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے ایوان میں موجود سینیٹروں میں سے کوئی بھی سینیٹر آئندہ سال سبکدوش نہیں ہوگا جبکہ ان جماعتوں کے مزید سینیٹر بھی ایوان میں آئیں گے۔ مسلم لیگ(ن) کو پنجاب سے 11، اسلام آباد سے 2، بلوچستان سے 4 اور کے پی کے سے ایک یا 2 سینیٹر منتخب کرانے میں کامیابی کا امکان ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی سندھ سے 7 سینیٹرز منتخب کرا سکتی ہے۔ تحریک انصاف خیبرپختونخوا سے 6 جبکہ جماعت اسلامی ایک سینیٹر منتخب کرانے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ اسی طرح عوامی نیشنل پارٹی، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام ف بھی ایک ایک نشست حاصل کرسکتی ہے اور ایم کیو ایم سندھ سے 4 نئے سینیٹرز منختبکرانے کی پوزیشن میں ہے۔ واضح رہے کہ سینیٹ کے نصف ممبران 3 سال بعد سبکدوش ہو جاتے ہیں۔