اسلام آباد (آن لائن)ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پاسپورٹ اینڈ امیگریشن میں غیر ضروری اخراجات کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں‘ گزشتہ برس اصل بجٹ سے 32 کروڑ روپے زائد اخراجات کیے ہیں جن کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات شروع کی گئی ہیں اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے بھاری اخراجات کا جواز بھی طلب کرلیا ہے۔ سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈائریکٹوریٹ کو گزشتہ برس 2 ارب سے زائد کے فنڈز دیے گئے تھے،ڈائریکٹر جنرل نے غیر ضروری اخراجات کرتے ہوئے 2 ارب روپے ابتدائی دنوں میں ہی شاہ خرچیوں پر اڑا دیے جس کے بعد سیکرٹری داخلہ کو سمری بھیجی گئی کہ ادارے کو مزید 32 کروڑ روپے کی اشد ضرورت ہے۔سیکرٹری داخلہ نے سمری وزارت خزانہ کو ارسال کردی،دستاویزات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل نے ادارے میں فرنیچر‘ کمپیوٹر خریداری کے نام پر 74 لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات کردیے ہیں جبکہ مختلف اشیاکی مرمت کے نام پر20 لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ30کروڑ روپے کے فنڈز مرمت کے منصوبے بنا کر خرچ کیے ہیں،ان اخراجات کا آڈٹ شروع کردیا گیا ہے اور بھاری مالی بدعنوانی اور قواعد کے برعکس اخراجات کرنے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔