.نیویارک(اے پی پی)پاکستان نے غیرامتیازی جوہری تخفیف کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان جوہری تخفیف کے عالمگیر، غیرامتیازی اورقابل تصدیق مقاصد واہداف کے حصول کے لیے مکمل طورپرپرعزم ہے۔یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب خلیل ہاشمی نے جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کے بین الاقوامی دن کے موقع پر جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس اجلاس میں پاکستان سمیت
46 ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکانے جزیرہ نماء کوریا کی صورتحال کے تناظر میں ہر قسم کے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے سیاسی عزم کی ضرورت پر زور دیا۔پاکستانی مندوب نے اپنے خطاب میں کہاکہ پاکستان تخفیف اسلحہ اورجوہری عدم پھیلاؤ کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے صاف وشفاف اور منصفانہ کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ بعض ممالک اپنے فائدے اوردوسروں کے نقصان کے نظریے پر عمل پیراہوکرایسے اقدامات کا مطالبہ کررہے ہیں جو ان کی سلامتی کے لیے تومفید ہیں لیکن اس سے دوسروں کی سلامتی کے تقاضوں کو زیادہ خطرات لاحق ہوسکتے ہیں،اس طرح کے امتیازی طرزعمل سے ہتھیاروں کی تخفیف کی عالمگیر کوششیں کمزور ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ عوامی جمہوریہ کوریا کو سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل درآمد کرتے ہوئے اپنے جوہری پروگرام کو ختم کرنا چاہیے،حالیہ جوہری دھماکے سے اس طرح کی سرگرمیوں سے بچنے کی ضرورت مزید اجاگرہوئی ہے۔پاکستان کی جانب سے خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک زون بنانے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ ہماری بہترین کوششوں کے باوجود اس میں کامیابی نہیں ملی۔ انہوں نے جوہری عدم پھیلاؤ اورجوہری تجربات پر پابندی کے معاہدے کے لیے اضافی اقدامات اوراس کے عملی نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔اس ضمن میں علاقائی اوربین الاقوامی کوششیں اورساتھ میں یکسانیت ہونی چاہیے ۔ پاکستانی مندوب نے کہاکہ جنوبی ایشیا کے خطے میں بھارت نے جوہری دھماکے کرنے میں پہل کی اور 1974ء میں جوہری تجربہ کیا،اس کے بعد 1998ء میں بھارت نے دوسرا جوہری تجربہ کیا،اس کے باوجود پاکستان خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک خطہ بنانے کی حمایت کرتاہے، ہم جوہری تجربات پر قانونی پابندی کی پاکستانی تجویز کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں۔