خواجہ آصف کا بیان دشمن قوتوں کو تقویت دینے کے مترادف ہے‘ میاں مقصود

205

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ خواجہ آصف کے نیویارک میں ایشیا سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کے دوران امریکن ڈومور مطالبے سے اتفاق اور سابق وزیر اعظم نوازشریف کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش قابل مذمت ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے پاکستانی وزیر خارجہ بھارتی زبان بول رہے ہیں۔ پاکستان کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے سیاسی وعسکری قیادت کو ایک صفحہ پر آنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ذمے داران کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1980ء کی دہائی میں پاکستان نے درحقیقت اپنی بقا کی جنگ لڑی اور سوویت یونین کو افغانستان چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور کیا۔ وزیر خارجہ کو تاریخ کا ٹھیک ادراک کرتے ہوئے لب کشائی کرنی چاہیے۔ محض چند ڈالروں کے عوض غیر ملکی آقاؤں کوخوش کرنے کے لیے اصل حقائق کو مسخ کرنا درست نہیں۔



ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ وزیر خارجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، امریکا کی افغانستان میں ناکامی اور پاک چین اقتصادی راہداری کیخلاف ہونے والی سازشوں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے مگر وہ الٹا لنکا ڈھانے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے 70 برسوں سے اقتدار پر قابض افراد کے مظالم برداشت کیے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ایسے فیصلے کیے جائیں جو حقیقی معنوں میں عوامی جذبات کی ترجمانی کریں۔ ملک وقوم کسی بھی قسم کے نئے بحرانوں کا متحمل نہیں ہوسکتے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ خارجہ پالیسی کو ازسر نوتشکیل دیا جائے اور پارلیمنٹ کو بائی پاس کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی کے اعلان کے بعد پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کی کوشش ہورہی ہے، ایسے میں خواجہ آصف کا بیان دشمن قوتوں کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔ پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔ ملکی عزت و وقار اور سلامتی کو محفوظ بنا کر ہی ہم دشمنوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔