اسحاق ڈار فرد جرم عائد ہونے کے بعد وزارت سے فوری مستعفی ہو جائیں

224

راولپنڈی (وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرشمس الرحمن سواتی نے کہاکہ 70 برس سے حکمرانوں نے آئین و قانون کو تماشا بنائے رکھا ، سول و فوجی حکمرانوں نے ہمیشہ خود کو ہر قانون سے بالاتر سمجھتے ہوئے عدالتوں کے احکامات کی بے توقیری کی ۔ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد انہیں وزارت سے فوری مستعفی ہو جانا چاہیے تھا، اب ان کے پاس وزیر خزانہ رہنے کا کوئی اخلاقی و آئینی جواز نہیں ۔ جو شخص اپنی اربوں روپے کی دولت کے ذرائع آمدنی نہیں بتا سکتا اس کے ہاتھ میں خزانے کی چابیاں دینا اسے لوٹ کھسوٹ کی دعوت دینے کے مترادف ہے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے بحریہ ٹاؤن میں جماعت اسلامی کے نئے یونٹ کے قیام پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیرزون امتیازعلی اسلم نے مشاورت کے بعد مقامی امیرکا تقررکیا ۔شمس الرحمن سواتی نے کہاکہ ڈکٹیٹر ہو یا سول حکمران، ہر کوئی اداروں اور عدالتوں کو اپنے تابع بنانا چاہتاہے ۔ جمہوریت کا مطلب افراد کی بادشاہت نہیں ، قانون کی حکمرانی ہوتاہے مگر ہمارے حکمران آئین و قانون کو کوئی اہمیت دینے کو تیار نہیں ۔



حکمران ذاتی مفادات کے لیے قانون کو موم کی ناک بنالیتے ہیں ۔ فرد جرم عائد ہونے کے بعد اسحق ڈارسے کوئی مطالبہ نہ بھی کرتا ، انہیں وزارت خزانہ سے مستعفی ہو جانا چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی کی تحریک ضرور رنگ لائے گی اور سب لٹیروں کو احتساب کے کٹہرے میں آنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہاکہ عدالتوں کو نیچا دکھانے کا وقت گزر چکا،اب مجرموں کو نہ صرف عدالتوں میں پیش ہونا ہوگا ۔ بلکہ اپنی لوٹ کھسوٹ کی دولت کا بھی حساب دینا ہوگا ۔ سینیٹر سراج الحق کی قیادت میں جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوکر رہے گی ، قومی خزانہ لوٹنے اور بینکوں سے اربوں روپے کے قرضے لے کر معاف کرانے والوں کو قومی دولت واپس کرنا پڑے گی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم پہلے دن سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ نوازشریف کے ساتھ ساتھ پاناما لیکس کے دیگر کرداروں کا احتساب بھی شروع کیا جائے اور بیرونی بینکوں میں پڑی ہوئی قومی دولت واپس لانے کے اقدامات کیے جائیں ۔