الطاف حسین کا چھپایا ہوا اسلحہ کب برآمد ہوگا

351

Edarti LOHپولیس اور حکومتی ایجنسیاں ہر دوسرے تیسرے دن کراچی ،حیدر آباد اور دوسرے شہروں میں ایم کیو ایم لندن کا اسلحہ برآمد کرنے میں مصروف ہیں ۔ خبر کچھ یوں ہوتی ہے کہ فلاں جگہ سے اسلحہ برآمد۔ ایک روایت بن گئی ہے جس میں واٹر ٹینک سے اسلحہ برآمد ہوتا ہے اور وہ بھی متحدہ لندن کے یونٹ آفس سے قریب ہوتا ہے۔ یہ خبر ٹی وی چینلز اور اخبارات میں سنسنی پھیلاتی ہے، لوگ دلچسپی سے دیکھتے اور پڑھتے ہیں اور بار بار یہ خبریں آنے کے نتیجے میں لوگ یہ سمجھنے لگتے ہیں کہ کوئی زبردست کارروائی متحدہ لندن کے خلاف جاری ہے اور متحدہ لندن کا اب ہر جگہ سے صفایا ہو رہا ہے۔تازہ خبر بھی یہی ہے کہ متحدہ لندن کا واٹر ٹینک میں چھپایا گیا اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے۔ لیکن پاکستانی قوم اور خصوصاً اہل کراچی کے ساتھ یہ بہت بڑا ظلم ہے کہ متحدہ لندن کے بانی اور قائد الطاف حسین نے جو اسلحہ پاکستان کی اسمبلیوں ، سینیٹ اور مختلف اداروں میں چھپایا بلکہ علی الاعان نصب کر رکھا ہے اسے تو وی آئی پی بنا کر سر آنکھوں پر بٹھایا جارہا ہے اور بے زبان بندوقوں اور گولیوں کو متحدہ لندن کے خالی یونٹ آفسوں کے قریب واقع واٹر ٹینکر سے برآمد کیا جارہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ہمارے حکمران، خفیہ ادارے اور پولیس والے ان ہاتھوں کو کب پکڑیں گے جو یہ اسلحہ استعمال کرتے ہیں ۔ الطاف حسین نے قومی اسمبلی ، صوبائی اسمبلی سندھ اور بلدیات میں جو اسلحہ چھپایا تھا وہ کب برآمد کیا جائے گا۔



یہی لوگ تو اسلحہ کے ان ذخیروں کے استعمال کا نظام چلاتے تھے ان ہی کے احکامات پر کراچی میں چیف جسٹس کی آمد پر قتل و خون کا بازار گرم ہوا تھا ، یہی لوگ ٹارچر سیل کے نگران تھے کوئی اغوا برائے تاون میں ملوث تھا تو کسی پر درجنوں مقدمات اب بھی ہیں۔ کئی مقدمات کے ساتھ میئر موجود ہیں ، اسی طرح فاروق ستار ، رؤف صدیقی وغیرہ یہ سب بھی الطاف حسین کے چھپائے ہوئے بلکہ نصب کیے ہوئے لوگ ہیں اور چھپانے کے بجائے چھائے ہوئے ہیں ۔ کسی ادارے نے الطاف حسین کی جانب سے نصب کیے گئے اسلحہ کے ان ڈھیروں کو برآمد اور ضبط کرنے کی کوشش نہیں کی بلکہ اب تو متحدہ لندن کے بانی الطاف حسین کے خلاف ثبوتوں کی بوریاں بھر کر لندن لے جانے والے عمران خان بھی الطاف حسین کے نصب کردہ ان خطرناک ڈھیروں سے قائد حزب اختلاف کا ووٹ لینے کے لیے بے چین ہیں ۔ یہ کون سا اصول ہے کہ ایک شخص کو سارا ملک غدار قرار دیتا ہے ، حکمران اسے ملک دشمن قرار دے چکے ہیں لیکن اس کے نامزد کردہ افراد کس قانون کے تحت اسمبلیوں ، سینیٹ اور بلدیات میں بیٹھے ہیں۔ انہیں نئے سرے سے منتخب ہونا چاہیے۔