اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) پاکستان نے دہشت گردوں کے ساتھ آئی ایس آئی کے رابطے کے حوالے سے امریکی جنرل کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل ڈن فورڈ کا بیان بے بنیاد ہے، امریکا اپنی ناکامیوں پر پاکستان کو قربانی کا بکرا نہیں بنا سکتا،خواجہ آصف کے دورہ واشنگٹن سے تعاون کی راہ ہموار ہوگی، بھارت دہشت گردانہ سرگرمیوں سے سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے،ایل او سی کی مسلسل بھارتی خلاف ورزیوں سے خطے کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت مسلسل ایل او سی کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، بھارتی خلاف ورزیوں سے خطے کا امن خطرے میں پڑسکتا ہے، بھارتی فائرنگ سے اب تک 45 پاکستانی شہری شہید اور 155 زخمی ہوئے جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ترجمان نے بھارتی میڈیا کی جانب سے ایل او سی پر فائرنگ کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت ہی ہے جو ہمیشہ فائرنگ میں پہل کرتا ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو ایل او سی کی صورتحال مانیٹر کرنے کا مینڈیٹ دے رکھا ہے، جب بھی بھارت ایل او سی پر خلاف ورزی کرتا ہے مبصر مشن کو آگاہ کرتے ہیں تاہم بھارت مبصر مشن کو تحقیقات کرنے کی بھی اجازت نہیں دیتا،
بھارت پاکستان میں مداخلت سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی پر صورتحال خراب کرتا ہے۔نفیس زکریا نے دہشت گردوں کے ساتھ آئی ایس آئی کے رابطے کے حوالے سے امریکی جنرل کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ شروع کر رکھی ہے، پاکستان نے اپنے علاقے دہشت گردی سے پاک کیے ہیں، دہشت گرد گروپوں سے متعلق پاکستان کی پالیسی پر سابق امریکی وزیر خارجہ کا بیان ریکارڈ کا حصہ ہے۔ پاکستان میں کسی قسم کی محفوظ پناہ گاہیں نہیں ہیں، امریکی فوج اپنی ناکامیوں پر پاکستان کو قربانی کا بکرا نہیں بنا سکتی، بھارت کی سول سوسائٹی نے بھی دہشت گرد گروہوں کو استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے، بھارت افغانستان میں ٹی ٹی پی اور جماعت احرار سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آئی ایس آئی اور دہشت گرد گروہوں کے درمیان تعلقات کے حوالے سے جنرل ڈن فورڈ کا بیان بے بنیاد ہے، پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی گئی تاہم افغانستان میں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔