جہانگیر ترین نااہلی کیس، پاناما طرز کی تحقیقات کراسکتے ہیںِ۔ چیف جسٹس 

262

اسلام آباد (خبرایجنسیاں)چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین نااہلی کیس کی پاناما طرز پر تحقیقات کراسکتے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے جہانگیر ترین سے ساڑھے 18ہزار ایکڑزرعی زمین کی لیز کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ جمعرات کو دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ جہانگیر ترین نے الیکشن کمیشن کو آمدن کم اور ایف بی آر کو زیادہ بتائی، کہیں زرعی آمدن زیادہ بتا کر کالا دھن سفید تو نہیں
کیا گیا۔



جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ جہانگیر ترین نے زرعی آمدن ڈیڑھ ارب روپے بتائی، ہزاروں ایکڑ زمین لیز پر لینے کی ادائیگیوں کا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔ جہانگیر ترین کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل کے ٹیکس معاملات متعلقہ فورم پر زیرالتواء ہیں، حتمی فیصلے تک جہانگیر ترین کے خلاف کوئی ڈکلریشن نہیں دیا جا سکتا۔ عدالت عظمیٰ نے کہاکہ ہم ٹیکس حکام کے پابند نہیں۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ زرعی آمدن زیادہ ظاہر کرنا کالا دھن سفید کرنے کا طریقہ ہے، جہانگیر ترین کے زرعی آمدن زیادہ بتانے سے شبہات پیدا ہوتے ہیں، ناجائز ذرائع سے کمائی آمدن کو لوگ بعد میں قانونی ظاہر کرتے ہیں۔ مقدمے کی مزید سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کر دی گئی۔