گوادر میں تعلیمی نظام کی تباہی کا نوٹس اور اساتذہ کو حاضر کیا جائے‘ سماجی حلقے

248

گوادر (نمائندہ جسارت) تحصیل دشت میں تعلیمی نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔ بیشتر اسکولوں کے طلبہ و طالبات آسمان تلے پڑھنے پر مجبور۔ سیکڑوں اسکولوں کے اساتذہ امن و امان کے مسئلے کو بہانہ بنا کر غیرحاضر ہیں، محکمہ تعلیم کیچ نوٹس لے۔ ان خیالات کا اظہار تحصیل دشت ضلع کیچ کے سماجی کارکنان بالاچ قادر اور ہوت حسن و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی ایمرجنسی کے نام پر حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ تحصیل دشت ضلع کیچ میں نظام تعلیم تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ یونین کونسل زریں بگ، بل نگور و دیگر علاقوں میں پرائمری اور مڈل اسکولوں کے اساتذہ ڈیوٹی سے غیر حاضر ہیں، اساتذہ امن و امان کا بہانہ بنا کر تربت، گوادر و دیگر شہروں میں آرام کی زندگی بسر کررہے ہیں جبکہ علاقے کے ہزاروں طلبہ و طالبات کے روشن مستقبل کو تاریکی میں دھکیلا جارہا ہے، جس کے ذمے دار منتخب نمائندے اور ضلعی انتظامیہ ہے۔



انہوں نے کہا ہے کہ بیشتر اسکولوں میں انفرا اسٹرکچر نام کی کوئی چیز نہیں، محکمہ تعلیم کیچ و دیگر ذمے داران تعلیمی صورتحال سے آگاہ ہوکر بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، جو سمجھ سے بالاتر ہے۔ یہ دشت کے عوام کے ساتھ انتہائی زیادتی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل دشت میں تعلیمی نظام کی بربادی سب کو معلوم ہے لیکن ذمے داران سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کمشنر مکران، ڈپٹی کمشنر کیچ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کیچ و دیگر ذمے داران سے اپیل کی کہ تحصیل دشت میں تعلیمی نظام کی تباہی کا نوٹس لیتے ہوئے غیرحاضر اساتذہ کو ڈیوٹی کا پابند کیا جائے۔