لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے غلطی تسلیم کرتے ہوئے ختم نبوتؐ حلف نامے کا ترمیمی بل منظور کرنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی نے قومی اسمبلی میں اس سازش کی نشاندہی کرکے اپنا دینی وقومی فریضہ سرانجام دیا ہے اور آئندہ بھی عوام کی آواز کو ہر پلیٹ فارم پر بلند کرتی رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا۔ لہٰذا اس میں اللہ اور اس کے رسولؐکا نظام ہی نافذ العمل ہوکر رہے گا۔ ختم نبوتؐ حلف نامے کو بدلنے والوں کا محاسبہ ہونا چاہیے۔ اس سازش کے پیچھے اصل محرکات کو بے نقاب کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہم ملکی عہدوں پر فائز ایسے تمام افراد جو ملک وقوم کے ساتھ مخلص نہیں اور دین اسلام سے بیزار ہیں، کو فوری تبدیل کیا جانا چاہیے بصورت دیگر وہ اپنی سازشوں سے باز آنے والے نہیں اور خدشہ ہے کہ وہ مستقبل میں کوئی بڑا نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
حکمران ایسے اقدامات کرتے ہی کیوں ہیں جن پر انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت نااہل شخص کو پارٹی کا سربراہ بنانے کی خاطر ہونے والی اہم قانون سازی سے توجہ ہٹانے کے لیے ختم نبوتؐ حلف نامے کو چھیڑا گیا۔ ملک روز بروز گمبھیر صورتحال سے دوچار ہوتا چلا جارہا ہے۔ عوامی ایشوز پر حکمرانوں کی بے حسی قابل مذمت ہے۔ ملک میں سیاسی عدم استحکام کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے۔ میاں مقصود احمد نے مزید کہا کہ وزرا کی وضاحتیں قابل قبول نہیں۔ ختم نبوتؐ دفعات چھیڑنے سے چھپے کرداروں کے مخفی عزائم قوم کے سامنے آچکے ہیں۔ اسلامی شقیں دستور پاکستان کی زینت ہیں، بدقسمتی سے ان شقوں کے خلاف شروع دن سے ہی سیکولر طبقات کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔ دینی جماعتیں قوم کی حمایت سے ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔