دنیا آزادی کی تحریکوں اور دہشت گردی میں فرق کرے‘ ملیحہ لودھی

270

اقوام متحدہ (اے پی پی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ دنیا آزادی کی تحریکوں اور دہشت گردی میں فرق کرے‘ بعض قوتیں دہشت گردی کی آڑ میں حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والوں کے خلاف فوجی طاقت استعمال کررہی ہیں‘ پاکستان میں دہشت گردی پڑوسی ملک میں فوجی مداخلت کا نتیجہ ہے‘ قبائلی علاقوں میں تخریب کاروں کے ٹھکانے تباہ کردیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی کمیٹی نمبر6 کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے انسداد دہشت گردی فورس تشکیل دی‘ عدالتی نظام میں اصلاحات کیں اور دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرنے کے لیے دنیا کی طویل ترین فوجی کارروائی کی‘



اس دوران پاکستان نے اپنے 27 ہزار سیکورٹی اہلکاروں اور شہریوں کی جانوں کی قربانی دی اور ان سے کہیں زیادہ تعداد میں لوگ زخمی اور عمر بھر کے لیے معذور ہوگئے‘ اس جنگ میں پاکستانی معیشت کو120 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا لیکن ان سب جانی و مالی نقصانات کے باوجود دہشت گردی کے خاتمے تک یہ جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیا‘ اس کے باعث گزشتہ2 سال کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں خاصی کمی آئی ہے لیکن دہشت گردی اب بھی ہمارے لیے ایک بڑا چیلنج ہے کیونکہ اب جو بھی دہشت گردی ہو رہی ہے اس میں بیرونی مدد اور مالی تعاون شامل ہے لیکن ہمیں یقین ہے کہ ہم ان قوتوں کو بھی شکست سے دو چار کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو کسی خاص مذہب، نسل یا علاقے سے نہیں جوڑنا چاہیے اور مذاہب کی توہین، اقلیتوں کو ہراساں کرنے اور اشتعال انگیزی سے گریز کیا جانا چاہیے۔