***۔۔۔۔۔۔سکھر ۔۔۔۔۔۔***

278

سکھر(نمائندہ جسارت) تنظیم فکر و نظر سندھ کے زیر اہتمام سندھ اسلامک سینٹر سکھر میں سلام ٹیچرز ڈے منایا گیا ۔ اس موقع پر پروفیسر اصغر مجاہد مہر نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ اساتذہ کا اعلیٰ مقام ہے ۔ جن کا عزت اور احترام کرنا ہمارا قومی فریضہ ہے کیوں کہ سب سے تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ طبقہ اساتذہ کا ہے۔ اساتذہ قوم کے رہبر اور رہنما ہوتے ہیں جوکہ ملکوں اور قوموں کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں، اساتذہ کا پیشہ پیغمبری پیشہ ہے اس لیے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ انتہائی ایمانداری اور دیانتداری سے اسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں طلبہ و طالبات کو اعلیٰ تعلیم سے آرائستہ کریں تاکہ وہ ملک کے پر امن اور اچھے شہری بن کر مختلف شعباجات میں جاکر خدمت کا فریضہ انجام دے سکیں۔ اس لیے اساتذہ کو مخلص ہوکر محنت کرنی پڑے گی اور اپنا مقام معاشرے میں پیدا کرنا پڑے گا۔ فکر و نظر پبلک اسکول کے سپروائیزر اور آفس سپرنٹنڈنٹ تنظیم عبدالرزاق بھٹی نے کہا کہ اساتذہ قابل احترام ہیں اور ان کی عزت کرنا لازم ہے ان کا احترام کرنا معاشرے کے ہر فرد پر ضروری ہے کیوں کہ اساتذہ ہی قوم کے بچوں کو تعلیم و تربیت سے نوازتے ہیں ۔ پرنسپل فکر و نظر پبلک اسکول میڈم شاہدہ پروین شیخ نے اپنی تقریر میں کہا کہ اساتذہ ہماری قوم کے اہم فرد ہیں جن کی اہمیت، افادیت اور عزت کرنا ہر شہری پر فرض ہے اور وہی معاشرہ ترقی کر سکتا ہے



جس میں اساتذہ کی عزت ، احترام اور قدر کی جاتی ہے ** آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی حاجی محمد ہارون میمن نے کہا ہے کہ آئین میں موجود اسلامی شقوں میں کسی بھی ترمیم سے پہلے حکومت کو جید علماء کرام سے رابطے کرکے مشاورت کرنا چاہئے انتخابی اصلاحات کے ترمیمی بل میں تبدیلی کے بعد حکومت کی جانب سے عوامی احتجاج پر اسے واپس لینا دانشمندانہ فیصلہ ہے حکومت اسے کلریکل غلطی کہہ کر بری الزمہ نہیں ہوسکتی اگر حلف کے لفظ کو اقرار میں تبدیل کرکے باقاعدہ ایک نیا جملہ ترمیمی بل میں شامل کرنا کلریکل غلطی تھی تو وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اس غلطی کا دفاع کیوں کرتے رہے یہ ایک سوچی سمجھی سازش معلوم ہوتی ہے جس کے ذریعے پاکستانی عوام کو مشتعل کرنا مقصود تھا ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں علماء کرام اور تاجروں کے وفود سے اپنے دفتر میں گفتگو کرتے ہوئے کیا** گلزار بھٹو ،حاجی صابر ،محمد طاہر خان، فیاض خان، مولانا عثمان فیضی، برکت علی سولنگی صابر کپتان ،بدر رفیق قریشی، خواجہ جلیل احمد ،عبدالمتین بندھانی، حاجی انور وارثی، محمد زاہد یامین ، ملک رضوان الحق، عبدالرحمن انصاری، حاجی محمد شفیع عباسی ، عبدالرحیم سیٹھی، خواجہ جلیل احمد،زاہد اقبال ، عطا محمد قریشی ، شاکر کمبوہ اور محمد علی میمن ، عبدالرشید داؤد پوتہ ،رضوان لالا جندہ اور دیگر بھی موجود تھے۔ حاجی محمد ہارون میمن نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ختم نبوت کے حوالے سے انتخابی فارم میں تبدیلی پر خاموشی اختیار کرکے غیر ذمہ دارانہ طرز عمل اختیار کیا ،علماء کرام اور عوام کے پرزور احتجاج کے بعد حکومت نے اسے غلطی تسلیم کرکے اپنی نااہلی واضح کردی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے امیدوار کے فارم میں ختم نبوت کے حوالے سے موجود حلف کو اقرار میں تبدیل کرنے سے اگر کوئی فرق نہیں پڑتا تو پھر حکومت نے یہ تبدیلی کا قدم کیوں اٹھایا



اس بات کی وضاحت کرنا وزیراعظم پاکستان کی ذمہ داری ہے ، انہوں نے کہا کہ فوری طور پر قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرکے الیکشن فارم میں ختم نبوت کے حوالے سے موجود حلف کے الفاظ دوبارہ بحال کیے جائیں** سندھ قومی محاذ (جسقم) ضلع سکھر کے صدر غلام مصطفی پھلپوٹو نے کہا ہے کہ سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کو منتخب نمائندوں نے بے پناہ کرپشن کر کے تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے، نیوپنڈ اوور ہیڈ برج کی تعمیر میں میگا کرپشن کے بعد اب پی پی پی کے منتخب نمائندے نیوپنڈ کے مین روڈجوکہ 36فٹ چوڑا بننا تھا کو اب 28فٹ کر کے 20کروڑ روپے کی کرپشن کر کے صرف 4کروڑ روپے میں ٹھیکہ دیا گیا ہے اس طرح منتخب نمائندے کروڑوں روپے کی کرپشن کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو ہم کسی بھی صورت ہونے نہیں دینگے، اپنے جاری کردہ بیان میں غلام مصطفی پھلپوٹو کا کہنا تھا کہ منتخب نمائندوں کی ایما پر نیوپنڈ میں جب ٹارگیٹڈ آپریشن کر کے غریب دکانداروں کی دکانیں مسمار کی جا رہی تھیں اس وقت عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے کی دعویدار جماعت پی پی پی کے نیوپنڈ کے منتخب یوسی چیئرمین شفیق پیرزادہ، غلام مرتضیٰ گھانگھرو عوام کو بے یارو مددگار چھوڑ کر غائب ہوگئے، اسی طرح نیوپنڈ کے تاجروں کی نام نہاد تنظیم نیوپنڈ شاپ کیپرز ایسوسی ایشن کا بھی کوئی عہدیدار نظر نہیں آیا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ منتخب نمائندوں، یوسی چیئرمین اور نام نہاد تنظیم نیوپنڈ شاپ کیپرز کے عہدیداروں کی ملی بھگت سے غریب دکانداروں کی دکانیں مسمار کی گئیں، ان کا کہنا تھا کہ نیوپنڈ اوور ہیڈبرج کی تعمیرنقشے سے ہٹ کر جس کا ایک حصہ ایکسائیز آفس پر اترنا تھا کو ختم کر کے آدھا پل تعمیر کر کے ریکارڈ کرپشن کی گئی، اب اسی طرح نیوپنڈ میں روڈ کی تعمیر کے نام پر پی پی پی کے منتخب نمائندے کروڑوں روپے کی کرپشن کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں، جسے ہم کسی بھی صورت کامیاب ہونے نہیں دینگے، انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیاکہ منتخب نمائندوں کی ایما پر نیوپنڈ میں مخصوص غریب دکانداروں کی دکانوں کو مسمار کرنے کا نوٹس لیا جائے اور ترقیاتی کاموں کے نام پر ریکارڈ کرپشن کرنے والے منتخب نمائندوں کے خلاف انکوائری کراکر شہر کے ترقیاتی کاموں کے نام پر کرپشن کی جانیوالی خطیر رقم کا حساب لیا جائے بصورت دیگر جسقم اس کے خلاف شدید احتجاجی تحریک چلائے گی** محکمہ ایکسائز باالخصوص پراپرٹی ٹیکس کا ڈیٹا کمپیوٹرائز ڈ کیا جائیگا معلومات اکٹھا کرنے کیلیے سکھر میں سروے کیا جائے گا۔ پراپرٹی ٹیکس دہندگان کو قابلِ ادائیگی ٹیکس کی معلومات فی الفور میسر ہوں گیں۔ ان خیالات کا اظہار پراپرٹی ٹیکس کے ٹیکنیکل ایکسپرٹ اور سی ای او اربن سیکٹر پلاننگ و منیجمنٹ سروسز یونٹ پرائیوٹ لمیٹڈ جاوید اشرف ڈار نے ایکسائز آفس سکھر کے سینئر آفیسرز کے ہمراہ ایوان میں اراکین سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر سابق صدرِ ایوان شکیل احمد مختار، ایوان کی قائمہ کمیٹی برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے چیئرمین عبدالعزیز شیوانی، نائب چیئرمین محمد عامر فاروقی و اراکینِ کمیٹی محمد اسلام مغل، محمد ایوب بھٹی، خورشید اعظم شمسی ،نند لال اور سیکریٹری ایوان اسرار حسین بھٹی نے پراپرٹی معلومات تک مخصوص رسائی ، ٹیکس کے درجات بلحاظِ رقبہ سے متعلق سوالات کیے ۔ محکمہ ءِ ایکسائز کی جانب سے دی گئی آگاہی کے مطابق جمع شدہ ٹیکس کا 85 فیصد سکھر میونسپل اتھارٹیز کو دیا جائیگاجسے شہری سہولتوں کیلیے استعمال میں لایا جائیگا** بقیہ 15 فیصد صوبائی خزانے میں جمع ہوگا۔ تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اراکینِ ایوان نے مطالبہ کیا کہ میونسپل اتھارٹیز کو منتقل کیے جانے والے فنڈز کے استعمال کی معلومات بھی شہریوں باالخصوص سکھر ایوانِ تجارت کو ملنی چاہیے اور چونکہ ایوان اس معاملے میں اسٹیک ہولڈر اسلیے محکمہ ءِ ایکسائز ایوان کو متعلقہ فورم میں نمائندگی دے تاکہ شہریوں کے دیئے گئے ٹیکس شہری سہولتوں میں استعمال ہونے کو یقینی بنایا جائے۔اراکین نے پراپرٹی اور ٹیکس معلومات تک رسائی صرف کمشنر کو دیئے جانے کا مطالبہ کیا تاکہ یہ معلومات غیر ضروری اور غیر متعلق ہاتھوں میں نہ پہنچ سکیں۔قبل ازیں شکیل احمد مختار نے خیر مقدمی کلمات سے مہمانوں کو استقبال کیا ۔ جبکہ شکیل احمد مختار، عبدالعزیز شیوانی اور محمد اسلام مغل نے مہمانوں کو سندھی ٹوپی اور اجرک کے تحائف پیش کیے*پیرجوگوٹھ کے قریب مسلح افراد کی فائرنگ سے پیپلزپارٹی کے رہنما قتل ۔ خیرپور کے قریب احمد پور تھانے کی حدود گاؤں تلو بھانڈو میں پیپلزپارٹی کا مقامی رہنما محمد سچل میتلو اپنے گھر کے باہر کھڑا تھا کہ موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے پیپلزپارٹی کے رہنما محمد سچل پر اندھادھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں محمد سچل شدید زخمی ہوگیا جسے تشویشناک حالت میں سول اسپتال خیرپور منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ مقتول محمد سچل میتلو کا اپنی برادری کے گڈو میتلو کے گروپ سے خونی تنازع چل رہا تھا جس کے بعد مسلح افرادنے فائرنگ کرکے محمد سچل میتلو کو قتل کیا۔تاحال واقعہ کا مقدمہ درج نہیں ہوسکا ہے جبکہ پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔