ٹیسٹ کرکٹ میں یہ جنوبی افریقا کیلئے تیسرا او مجموعی طور پر 12 واں موقع تھا جب ایک اننگ میں پہلے 3 بلے باز سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔پہلے3 بلے بازوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں ایک اننگ میں سنچریاں بنانے کا کارنامہ1924 میں انجام دیا تھا۔ جنوبی افریقا کے خلاف لندن کے اوول میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں انگلینڈ کی پہلی اننگ میں3 بلے باز، جیک ہوبس(211)،ہربرٹ سٹکلیف(122) اورفرینک وولی (134ناٹ آوٹ) سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے تھے۔جنوبی افریقا کے لئے پہلے3 بلے بازوں نے ایک اننگ میں سنچریاں بنانے کا کارنامہ2001 میں زمبابوے کے خلاف انجام دیا گیا تھا۔ہرارے میں کھیلے گئے اس ٹیسٹ میں جنوبی افریقاکی پہلی اننگ میں ہرشل گبس نے213 منٹ میں164 گیندوں پر28چوکوں اور2چھکوں کی مدد سے147 رنز بنائے تھے جبکہ انکے ساتھی افتتاحی بلے بازگیری کرسٹن نے442 منٹ میں 286 گیندوں پر33چوکوں اورایک چھکے کی مدد سے220 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔جیک کالیز نے تیسرے نمبر پر بلے بازی کرتے ہوئے 381 منٹ میں272 گیندوں پر14چوکوں اور5 چھکوں کی مدد سے157 رنز بنائے تھے۔
انگلینڈکے خلاف لارڈس میں2008 میں ہوئے ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کی دوسری اننگ میں پہلے3 بلے باز سنچریاں اسکور کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ ایسا انہوں نے فالوآن کے بعد کیا تھا۔ انگلینڈ کے اسکور8 وکٹ پر593 رنز کے جواب میں جب جنوبی افریقاکے تمام کھلاڑی247 پرآؤٹ ہوگئے تھے جسکی وجہ سے انہوں فالوآن پر مجبور ہونا پڑا۔ فالوآن کے بعد دوسری اننگ میں گریم اسمتھ نے 340منٹ میں207 گیندوں پر11چوکوں کی مدد سے107 رنز بنائے تھے جبکہ انکے ساتھی افتتاحی بلے بازنیل میکنزی نے553 منٹ میں 447 گیندوں پر16چوکوں کی مدد سے 138 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔ہاشم آملہ نے تیسرے نمبر پر بلے بازی کرتے ہوئے 345 منٹ میں242 گیندوں پر14چوکوں کی مدد سے 104 رنز بنائے تھے اور وہ ناٹ آؤٹ رہے تھے۔
ایک مرتبہ ایسا بھی ہوا ہے جب پہلے 4 بلے باز ایک اننگ میں سنچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔ ایسا بھارت کی جانب سے بنگلا دیش کے خلاف ڈھاکا میں2007 میں ہوئے ٹیسٹ میں ہوا تھا۔