بوگس منصوبے بنا کر منظور نظر افراد کو نوازا جارہا ہے، میاں مقصود

240

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ ملک میں کرپشن کی انتہا ہوچکی ہے۔ قومی ادارے سفید ہاتھی بن چکے ہیں۔ حکمرانوں کی ناکام معاشی پالیسیاں ملک وقوم کے لیے وبال جان بن چکی ہیں۔غریب عوام کو دووقت کی روٹی کمانا بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ہوگیا ہے۔ رہی سہی کسر حکومت کی بے حسی نے پوری کردی ہے۔ جو حکمران سوا چار برسوں میں عوام کی فلاح وبہبود کے لیے کچھ نہیں کرسکے وہ باقی آٹھ ماہ کی مدت میں کیا ریلیف فراہم کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی یہ ریمارکس دیے ہیں کہ صاف پانی جیسے منصوبے بنا کر منظور نظر افسران کو نوازا اور قومی خزانے کو لوٹا جارہا ہے۔ ملک میں اوپر سے لے کر نیچے تک چن چن کر اہم عہدوں پر کرپٹ افراد کو لگایا گیا ہے۔ لاکھوں روپے کی تنخواہیں اوردیگر مراعات وصول کرنے والوں کی کارکردگی مایوس کن ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک طرف پڑھے لکھے نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لے کر دردرکی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں تو دوسری طرف نااہل افراد رشوت اور سفارش کاسہارالے کراعلیٰ عہدوں پر فائز نظر آتے ہیں۔اقربا پروری اور موروثیت کے باعث حق داروں کو حق نہیں مل رہا۔ ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو وسائل کی دولت سے مالامال بنایاہے۔بہترین موسم عطا فرمائے۔ بہترین جغرافیہ دیا، جنگل، موسم، ہواؤں، پہاڑوں کی سیاحت اور معدنیات کے ان گنت ذخائر سے نوازا ہے۔ یہ ہمارا المیہ ہے کہ ہم ان کی افادیت سے بھر پور انداز میں مستفید نہیں ہورہے ۔محب وطن قیادت کے فقدان نے پاکستان کو ترقی کے راستے پر گامزن نہیں ہونے دیا۔میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکمران ڈنگ ٹپاؤپالیسیوں سے اجتناب کرتے ہوئے حقیقی معنوں میں عوامی فلاح وبہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں۔دشمن قوتیں پاکستان اور اس کی افرادی قوت سے بخوبی واقف ہیں اس لیے وہ دن رات سازشوں کے ذریعے پاکستان کو ناکام ریاست بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ہمیں اتحادویکجہتی سے ان کامقابلہ کرناہوگا۔