مزدور رہنما کا چیئرمین اینٹی کرپشن کو خط میں مطالبہ
پاکستان مزدور اتحاد ٹریڈیونین فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری عبدالستار نیازی نے چیئرمین اینٹی کرپشن سندھ کراچی کو 6 اکتوبر 2017ء کو ایک درخواست دی ہے۔ درخواست میں نیشنل ریفائنری کورنگی کے ٹھیکیدار ریفرا پروڈکٹ کے فراڈ اور کرپشن کی شکایت کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہماری فیڈڑیشن سے وابستہ 30 ورکرز جو کہ نیشنل ریفائنری کورنگی کی ٹھیکیدار کمپنی ریفرا پروڈکٹ کے پاس ملازمت کر رہے ہیں۔ قانون کے مطابق ہر سال نیشنل ریفائنری اپنے منافع سے ورکرز میں 5 فیصد منافع تقسیم کرتی ہے گزشتہ سال بھی نیشنل ریفائنری نے اپنے ورکرز میں ادارے کے منافع سے 5 فیصد کی رقوم کی تقسیم کا اعلان کیا اور نیشنل ریفائنری میں کام کرنے والے دیگر ٹھیکیدار کے ساتھ ریفرا پروڈکٹ کے منیجر نعمان کو بھی خط لکھا کہ آپ 5 فیصد کے حق دار ورکرز کی لسٹ دو تاکہ 5 فیصد کی رقم آپ کے ورکرز کا حصہ ادا کریں۔ ریفرا پروڈکٹ کے منیجر نعمان نے 30 ورکرز کی لسٹ نیشنل ریفائنری انتظامیہ NRL انتظامیہ کو دی۔ انتظامیہ نے ریفرا پروڈکٹ کے منیجر نعمان کو 5 فیصد کی مد میں 30 ورکرز کے لیے ایک چیک 15 لاکھ ساٹھ ہزار برائے 5 فیصد اور دوسرا چیک بینک پرافٹ کی مد میں مبلغ 321,000 روپے کا جو کہ کل رقم مبلغ 18,81,000 بن رہی ہے۔ نیشنل ریفائنری انتظامیہ نے ریفرا پروڈکٹ کے منیجر نعمان کو مندرجہ بالا رقم کے دو چیک MS Refera Product کے نام جاری کرتے ہوئے نعمان کو وصول کرائے کہ فوری طور پر مذکورہ رقم فی ورکر 62,700 روپے کے حساب سے تقسیم کرکے نیشنل ریفائنری انتظامیہ کو رسیدیں جمع کرائیں۔ ریفرا کمپنی کے منیجر نعمان نے مندرجہ بالا رقم 30 ورکرز میں نہ تو تقسیم کی اور نہ ہی 30 ورکرز کو 5 فیصد کا بتایا جو کہ کھلا فراڈ وکرپشن ہے۔ نعمان نے فراڈ کرتے ہوئے اپنے ہی ایک سینئر سپروائزر اشرف پال کے نام سے ریفرا کمپنی کے لیٹرپیمنٹ واؤچر پر مبلغ 15,00,000 روپے ظاہر کرتے ہوئے ورکرز کے نام سے اشرف پال کے نام پر ہی جعلی رسیدیں فی ورکر 52,000 روپے کی رقم کو تقسیم میں ظاہر کی جبکہ فی ورکر کا حصہ 62,700 روپے بنتا ہے۔ مذکورہ واؤچر پر نہ تو رسیدی ٹکٹ چسپاں ہے اور نہ ہی اشرف پال کا نشان انگوٹھا ہے اور نہ ہی اکاؤنٹ افسر کے دستخط یا اسٹامپ بھی نہیں اور نہ ہی مجاز اتھارٹی کے دستخط ہیں۔ مذکورہ پیمنٹ واؤچر کے پیچھے ایک اقرار نامہ درج ہے کہ اشرف پال نے 15,60,000 روپے لیتے ہوئے ورکرز میں تقسیم کردیے۔ 5 فیصد کی مد میں بینک پرافٹ 321,000 روپے کی تقسیم کا کوئی ذکر نہیں اس طرح ریفرا پروڈکٹ کے منیجر نعمان نے فراڈ و کرپشن کرتے ہوئے مندرجہ بالا رقم ورکرز میں نہ تو تقسیم کی جو کہ آئین و قانون کے مطابق کھلم کھلا فراڈ اور کرپشن ہے۔ لیبر ڈپارٹمنٹ کے متعلقہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر غیاث الدین کی انکوائری میں بھی مذکورہ فراڈ اجاگر ہوا جس کے اندر مسٹر نعمان نے یہ بات تسلیم کی کہ 60,000 روپے اور بینک پرافٹ کے 321,000 روپے ریفرا پروڈکٹ کے اکاؤنٹ میں موجود ہیں۔ آپ سے اپیل ہے کہ ریفرا پروڈکٹ کے مالک اقبال اور منیجر نعمان کے خلاف فراڈ اور کرپشن کرنے پر قانون کارروائی کرتے ہوئے ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں۔ اور ہمارے 30 ممبران ورکرز کو 5 فیصد کی مد میں فی ورکر 62,700 روپے کی ادائیگی کروائیں۔ درخواست کی کاپیاں جنرل منیجر نیشنل ریفائنری کورنگی کراچی، فیکٹری مالک اقبال ریفرا پروڈکٹ ،منیجر نعمان ریفرا پروڈکٹ کو دی گئی ہیں۔